پاکپتن اراضی کیس، جے آئی ٹی نے نواز شریف کو ذمہ دار قرار دے دیا

نواز شریف نے کارکنوں کو 23مارچ کو جیل کے باہر جمع ہونے سے روک دیا

فوٹو: فائل


اسلام آباد: پاکپتن اراضی کیس میں جے آئی ٹی نے نواز شریف کو زمین کی منتقلی کا ذمہ دار قرار دے دیا ہے۔

سپریم کورٹ میں پاکپتین دربار اراضی منتقلی کیس کی سماعت ہوئی۔ معاملے کی تحقیقات کرنے والے تحقیقاتی ٹیم نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو دربار کی زمین غیر قانونی طور پر منتقلی کا زمہ دار قرار دے دیا۔

وکیل منور دوگل نے کہا کہ نواز شریف نے جواب دیا تھا کہ انہوں نے ایسا نہیں کیا ہے۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ ایسا نہ ہو کہ ہم اینٹی کرپشن کو پرچی درج کرنے کا کہہ دیں۔ آپ شاہ سے زیادہ شاہ کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کے سربراہ حسین اصغر نے مؤقف اختیار کیا کہ ہجرہ شاہ مقیم اور دربار حافظ جمال کی زمین بھی دی گئی تھی۔

چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ ان درباروں کی زمین 1986 میں الاٹ کی گئی تھی تاہم تفتیش اور انکوائری ہوئی تو کوئی بچ نہیں پائے گا۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیوں یہ زمین غیر قانونی طور پر الاٹ کی گئی ؟ چوروں نے زمین لے کر آگے بیچ دی۔

جے آئی جی سربراہ نے کہا کہ یہ ساری زمینیں ایک ہی دور میں نواز شریف نے دی تھیں جب کہ پہلی تفتیشی رپورٹ 2015 میں دی گئی جس میں وزیر اعلیٰ پنجاب کو ذمہ دار قرار دیا گیا تھا اور بعد ازاں 2016 میں دوسری رپورٹ بنا کر وزیر اعلیٰ کا نام نکال دیا گیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اب وہ دور نہیں رہا ۔ تیسری رپورٹ نہیں بنے گی۔

سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت اور نواز شریف سے رپورٹ پر اپنا جواب طلب کرتے ہوئے حکم دیا کہ جواب دو ہفتوں میں سپریم کورٹ میں جمع کرایا جائے۔


متعلقہ خبریں