معاشی چیلنجز پر پالیسی کی ضرورت ہے، شاہ محمود


ملتان: وفاقی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ حکومتیں آنی جانی ہیں، پالیسی واضح ہونی چاہیے، معاشی اور خارجہ چیلنجز پر پالیسی کی ضرورت ہے۔

ملتان میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرشاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب میں غربت کی شرح زیادہ ہے۔پنجاب بڑا صوبہ ہے تقسیم ضروری ہے اسی لیے چھوٹے صوبوں کو ہمیشہ پنجاب سے استحصال کا گلہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں نیا صوبہ علاقے کی ضرورت ہے،دو اضلاع پر صوبہ نہیں بن سکتا، سیکرٹریٹ زمینی حقائق کے مطابق بننا چاہیے۔

شاہ محمود قریشی نے جنوبی پنجاب صوبے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو اضلاع پر صوبہ نہیں بن سکتا۔ نیا صوبہ علاقے کی ضرورت ہے لیکن دو صوبوں کے نام پر عوام کو تقسیم کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ زمینی حقائق کے مطابق سیکرٹریٹ بننا چاہیے، اگر کسی اورعلاقے کا حق بنتا ہے تو وہاں سیکرٹریٹ بننا چاہیے۔

اس موقع پر وزیرخارجہ نے ریٹائرڈ فارن سیکریٹریز سے مشاورت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکا سمیت دنیا بھرمیں حکومتیں ریسرچ سے مدد لیتی ہیں، پاکستان کو بھی ماہرین سے مددلینی چاہیے، پاکستان کو درپیش معاشی اور سفارتی چینلجزسے نمٹنے کے لیے مفصل پلان کی ضرورت ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سفارتی معاملات پر سابقہ خارجہ سیکرٹریوں سے مشاورت کی، چار سابقہ سیکرٹریزنے میری درخواست قبول کی، ان سے افغانستان، یورپی یونین اورامریکہ سمیت پاکستان کی ضروریات پر بات کی۔

وزیرخارجہ کاکہنا تھا کہ پاکستان کو نئے آئیڈیاز کی ضرورت ہے، یہ تعلیمی اداروں سے ملیں گے لیکن حکومتوں نے تعلیمی نظام اور اداروں پر توجہ نہیں دی۔

انہوں نے کہا کہ  جامعہ زکریا خطے کی سب سے بڑی درسگاہ ہے، اس تعلیمی ادارے کے باعث یہاں کے لوگ ترقی کررہے ییں۔ جامعات حکومتوں کے چلنے میں مددگار ہوتی ہیں۔


متعلقہ خبریں