تحریک انصاف سوشل میڈیا کی حکومت ہے،احسن اقبال



پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک کو درپیش معاشی مسائل اور اس کے اثرات  ایک غریب آدمی پر پڑرہے ہیں۔ اسی وجہ سے اپوزیشن جماعتوں نے مل کر ایک موئژ کارکردگی دکھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ حکومت صرف سوشل میڈیا کی حکومت ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام بڑی بات میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں ایسی مثال نہیں ملتی کہ کسی ملک نے ایک سال میں تین مرتبہ بجٹ پیش کیا ہو، اس تناظر میں کمیٹی کا قیام کیا جا رہا ہے جن میں یہ مسائل زیر بحث آئیں گے۔

فوجی عدالتوں کی مدت میں اضافے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک اس معاملے پر حکومت نے کوئی سنجیدہ رابطہ نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے گورننس کے معاملے میں بہت مایوس کیا ہے ،ان کے اپنے چاہنے والے بھی پریشان ہیں کہ یہ لوگ تو 22 سال سے تیاری کر رہے تھے مگر ان سے حکومت چل نہیں رہی.

رہنما ن لیگ نے کہا کہ ہمیشہ اس حکومت کو چلانے کی کوشش کی مگر یہ لوگ خود اپنے اقتدار کے دشمن بنے ہوئے ہیں۔ حکومت صرف سوشل میڈیا پر نظر آتی ہے اورٹوئٹس کے ذریعے ہی فیصلے سنائے جاتے ہیں

عمران خان کبھی سندھ میں گورنر راج کی جانب نہیں جائیں گے، ندیم افضل چن

ترجمان وزیراعظم ندیم افضل چن نے کہا ہے عمران خان کا ترجمان بننا کوئی مشکل کام نہیں ملک کو درپیش معاشی مسائل کا حل کسی چلینج سے کم نہیں۔ ان کا کہنا تھا وزیر اعظم  دن رات ملک کے کام کرنے میں مصروف ہیں وہ کوئی اپنا ذاتی بزنس نہیں بنا رہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ہدایت کی ہے تمام ترجمان اپنے رویوں میں عاجزی لائیں اوت لوگوں کو اس مشکل وقت میں امید دیں۔

ترجمان وزیراعظم نے کہا عمران خان کبھی سندھ میں گورنر راج کی جانب نہیں جائیں گے۔

حکومت کے ساتھ تعلقات پر غور کر رہے ہیں، ثنا اللہ بلوچ

رہنما بی این پی مینگل ثنا اللہ بلوچ نے کہا ہے کہ ہم حکومت کے ساتھ تعلقات پر غور کر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے لوگوں کو سمجھنا چاہیئے کہ مخلوط حکومت میں اپنے اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس کوئی وزارت نہیں۔ ہم اپوزیشن کے اچھے اقدامات کا بھرپور ساتھ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے فیصلوں میں ہم حکومت کے پابند نہیں، اپنے چار ممبران کی حیثیت ظاہر کرنا چاہتے ہیں۔

طالبان امریکا سے افغانستان سے نکلنے کی تاریخ چاہتے ہیں،سمیع یوسفزئی

سینئر صحافی سمیع یوسفزئی نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب  طالبان کی افغان حکومت کے نمائندؤں سے ملاقات کی کوشش میں ہیں۔

انہوں نے کہا طالبان کا یہ خیال ہے کہ امریکا ان مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہے طالبان کا ایک ہی موقف ہے کہ امریکہ افغانستان سے نکلنے کی تاریخ دے تب ہم افغان حکومت سے مذاکرات کریں گے۔


متعلقہ خبریں