جوہری معاہدے پر روس امریکہ مذاکرات پھر ناکام ہو گئے

فوٹو: فائل


جوہری ہتھیاروں سےمتعلق معاہدے پرروس اور امریکہ کے مابین ہونے والے مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق امریکہ نے1987 کے معاہدے سے نکلنے کے لیے 2 فروری کی تاریخ طے کردی۔

امریکہ نے روس کی جانب سے بات چیت کی پیش کش بھی مستردکردی، امریکی صدر کا کہنا ہے کہ روسی خلاف ورزیوں کے باعث معاہدے سے نکل رہے ہیں۔

روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ معاہدے کے خاتمےکی صورت میں اسلحے کی نئی دوڑ شروع ہوجائےگی۔

روسی معاون وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ امریکہ اپنی ضداورہٹ دھرمی پر قائم ہے۔

واضح رہے کہ  1987 میں امریکا اور سوویت یونین کے مابین میڈیم رینج کروزاور بیلسٹک میزائلوں پر پابندی کا ایک معاہدہ ’انٹر میڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز ٹریٹی (آئی این ایف) طےکیا گیا تھا۔

معاہدے کے تحت زمین سے درمیانی فاصلے پر مار کرنے والے میزائلوں پر پابندی عائد کی گئی تھی، معاہدے  پر اُس وقت کے امریکی صدر رونالڈ ریگن اور سوویت رہنما میخائل گورباچوف نے دستخط کیے تھے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس پر آئی این ایف کی خلاف ورزیوں کا الزام لگاتے ہوئے تین دہائیوں پرانا معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔

روس کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزیوں کے امریکی الزامات کی ہمیشہ تردید کی جاتی رہی ہے۔

اس سے قبل امریکہ ایران کے ساتھ جوہری پھیلاؤ کے معاہدے سے بھی دستبردار ہو گیا تھا جبکہ دیگر ممالک نے معاہدے کو برقرار رکھا لیکن اس پر بھی یورپ کی جانب سے اظہار برہمی کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں