اپوزیشن جماعتوں کے پاس ایک دوسرے کو دینے کے لیے کچھ نہیں، شہلا رضا



اسلام اباد: پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا نے کہا کہ اپوزیشن نے اس وقت اتحاد نہیں کیا جب وہ اپنا وزیراعظم لے کر آ سکتی تھی، تب ہم نے کہا کہ تحریک انصاف اپنا وزیراعظم خود بنائے۔

ہم نیوز کے پروگرام “نیوزلائن” میں میزبان ماریہ ذوالفقار سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کے پاس ایک دوسرے کو دینے کے لیے کچھ نہیں ہوتا۔

مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے تعلقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ماضی میں بہت سی چیزیں ہوئی لیکن انسان غلطیوں سے سیکھتا ہے، بڑی بات اپنی غلطی مان کر آگے چلنے کی ہے، (ن) لیگ اور پی پی پی کے بڑھتے تعلقات کوئی انہونی بات نہیں ہے۔

اپوزیشن کا یہ فرض ہے وہ عام آدمی کی آواز بنے، عظمیٰ بخاری

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی دو محتلف سیاسی جماعتیں ہیں، ہمارے نظریات الگ ہیں، اس میں کوئی انہونی بات نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کل چیئرمین پی اے سی شہباز شریف نے جو باتیں کہیں وہ شاید ہی کوئی اور کہہ سکتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے جو بھگتنا تھا وہ بھگت چکے ہیں۔ ہمارے پاس کھونے کے لیے کچھ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا مقصد حکومت کی نااہلی اور نالائکیوں کو سامنے لانے کا ہے۔ اپوزیشن کا یہ فرض ہے وہ عام آدمی کی آواز بنے۔

حکومت پر تنقید کرتے ہوئے رہنما (ن) لیگ نے کہا کہ حکومت ایل این جی پر تنقید کرتی تھی لیکن آج کہہ رہے کہ ان منصوبے کو آگے لے کر جائیں گے، یہ کیا مزاق ہے؟

حکومت کے اپنے اتحادیوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، رمیش کمار

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کو ملک کے وزیر خزانہ اسد عمر پر پورا اعتماد ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ حکومت کے اپنے اتحادیوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، کوئی حکومت سے ناراض نہیں ہے۔ پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے اتحاد کے خاتمہ کا کوئی امکان نہیں ہے۔

رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ کچھ ارکان پارلیمنٹ کے سیاسی بیانات کو اتنی اہمیت نہیں دینی چاہیئے۔


متعلقہ خبریں