برطانوی وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد 19 ووٹوں سے ناکام

فوٹو: فائل


لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک 19 ووٹوں سے ناکام ہو گئی۔ برطانوی دارالعوام میں لیبر پارٹی کے رہنما جیرمی کوربن کی طرف سے پیش کردہ عدم اعتماد کی قرارداد کے حق میں 306 ، مخالفت میں 325 ارکان نے ووٹ دیا۔

تھریسامے نے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد جرمی کوربن سمیت تمام پارلیمانی رہنماوں کو ملاقات کی دعوت دی۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بریگزٹ پر ایسا راستہ جسے پارلیمان کی حمایت ہو تلاش کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیبرپارٹی کے لیے مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں۔

لیبر پارٹی کے رہنما جرمی کوربن نے مطالبہ کیا مذاکرات سے پہلے تھریسامے یقین دہانی کرائیں کہ یورپی یونین سے بغیر معاہدہ علیحدگی کی آپشن پر غور نہیں ہوگا۔

وزیر اعظم  تھریسا مے نے جرمی کوربن کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا نوڈیل بھی آپشن کے طور موجود ہے۔

لیبر پارٹی کے ترجمان جان میکڈونل نے کہا اگر تھریسا مے یورپی یونین کے ساتھ مستقل کسٹم یونین قائم کرے، پورپی مشترکہ مارکیٹ سے قریبی تعلقات اور ملازمین اور صارفین کے تحفظ کو یقنیی بنائیں تو لیبر پارٹی ان کی بریگزٹ ڈیل کی حمایت کرے گی۔

واضح رہے کہ لیبر پارٹی متبادل بریگزٹ منصوبہ پیش کرنے پر بھی غور کر رہی ہے۔ لیبر پارٹی کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ متبادل منصوبے کو پارلیمنٹ کی حمایت حاصل ہو سکتی ہے۔

اس سے قبل منگل کو برطانوی دارالعوام میں بریگزٹ معاہدے پر ووٹنگ ہوئی جس کے دوران 202  اراکین نے حق میں جب کہ 432 نے مخالفت میں ووٹ کر بریگزیٹ ڈیل کو مسترد کر دیا تھا۔

کنزرویٹو پارٹی کے118 ارکان نے حزب مخالف کے ساتھ مل کر اس معاہدے کے خلاف ووٹ دیا۔

یاد رہے کہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کی حتمی تاریخ 29 مارچ مقرر ہے اور اس معاہدے میں برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلا کی شرائط متعین کی گئی تھیں۔

اس سے قبل 1924 میں لیبر پارٹی کے رمزے میکڈونلڈ کی حکومت کو دارالعوام میں 166 ووٹوں سے شکست ہوئی تھی۔


متعلقہ خبریں