اگر ایک حکومت گئی تو سب جائیں گی، قمر زمان کائرہ

فوٹو:ندیم ملک لائیو



اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے رہنما قمرزمان کائرہ کا کہنا ہے کہ ملک میں اگر ایک حکومت گری تو باقی بھی نہیں بچیں گی، ہم اس لیے جواب دیتے ہیں کہ کمزوری کا تاثر نہ جائے۔

پروگرام ندیم ملک لائیومیں میزبان ندیم ملک سے گفتگو کرتے ہوئے قمرزمان کائرہ نے کہا کہ حکمران جماعت کے اتحادی بھی کہہ رہے ہیں کہ یہ حکومت اپنی مدت پوری نہیں کرسکے گی، فواد چوہدری اگر سندھ کو فتح کرنے کی باتیں کریں گے تو اس کا ردعمل بھی ضرور آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر جواب نہیں دیں گے تو لوگ سمجھیں گے کہ یہ کمزور ہیں۔

قمرزمان کائرہ نے کہا کہ ملک میں ایک جگہ بھی حکومت گئی تو ملک میں کوئی ایک بھی نہیں بچے گی، یہ کرپشن کارڈ ملک میں پہلی بار استعمال نہیں ہورہا بلکہ ماضی میں بھی ہوتا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں کو تنقید ملتی ہے تو انہیں ان کا کریڈٹ بھی ملنا چاہیے۔

رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ سپریم کورٹ قانون نہیں بناسکتی لیکن اگر وہ حکومت کو تجویز دیں گے تو حکومت کرے گی جس سے عدلیہ میں بہتری آئے گی، قانونی اصلاحات پر بھی کام ہونا چاہیے۔

حکومت میں ہوتے ہوئے للکارنا نہیں چاہیے، جاوید عباسی

سینیٹرجاویدعباسی نے کہا کہ اپوزیشن نے بھی ساتھ دینے کی بات کی لیکن یہ بدقسمت حکومت ہے۔ حکومت میں ہوتے ہوئے للکارنا نہیں چاہیے بلکہ اپنا کام کرنا چاہیے۔ ایبٹ آباد میں حکومت کیخلاف سردی میں بھی مظاہرے ہورہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم جہاں چیزیں چھوڑ گئے تھے حکومت وہاں تک تو ہی رکھ لیتی۔ چھ ماہ میں یہ کمیٹیاں نہیں بناسکے ہیں۔ ہم گرانا نہیں چاہتے ہم بس چاہتے ہیں کہ یہ کام کریں۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ عدلیہ میں جو اصلاحات ہونی ہیں اس کے لیے قوانین پارلیمان میں بنیں گے، سوموٹو کا اختیار پانچ ججوں تک محدود کیا جائے اور وہی اپیل سنیں، کسی ایک فرد کے ہاتھ میں ہوگا تو اس کا غلط استعمال ہوسکتا ہے، اختیارات سے متعلق کھل کر گفتگو ہونی چاہیے۔

سینیٹرجاویدعباسی نے کہا کہ ملک میں اس وقت سستا اور انصاف سب سے بڑا چینلج ہے۔ ملک میں انصاف کی فراہمی چیف جسٹس کی ذمہ داری تھی، ان کو چاہیے تھی کہ نچلی عدالتوں میں موجود خامیاں دور کرتے۔

اختیارات کا تعین ایک شخص کے ہاتھ میں نہیں ہونا چاہیے، سلمان اکرم راجہ

ماہرقانون سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ چیف جسٹس نے جن مسائل کی نشاندہی کی ہے ان کا حل وقت کی ضرورت ہے، اختیارات کا تعین ایک شخص کے ہاتھ میں نہیں ہونا چاہیے۔ یہ اختیارات کا استعمال ججوں کی کمیٹی کو دے دینا چاہیے۔

راولپنڈی میں آتشزدگی کے خوفناک واقعے کا انکشاف

پروگرام میں راولپنڈی میں آتشزدگی سے دلہن سمیت چارلڑکیوں کے جاں بحق ہونے سے متعلق واقعہ کی ہوشربا تفصیلات کا انکشاف ہوا۔

متاثرہ خاندان سے تعلق رکھنے والے شخص نے بتایا کہ  آگ بجھانے اور ریسکیو والے اپنی ذمہ داری سے کردار ادا نہیں کرسکے۔ کسی ادارے نے آگ بجھانے، جان بچانے یا زخمیوں کو اسپتال پہنچانے میں کردار ادا نہیں کیا اور ایک سے دوسرے اسپتال جانے کو کہا گیا۔

پروگرام میں شریک وفاقی وزیر برائے پورٹس اینڈشپنگ علی زیدی نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہارکیا، دل گرفتہ ہونے پر یہ کہہ کر پروگرام سے اٹھ کر چلے گئے کہ پہلے متاثرہ خاندان سے ملاقات کروں گا۔

 

 

 


متعلقہ خبریں