اسکول فیسوں میں کمی، مالکان نے سہولتیں کم کردیں


 اسلام آباد: سپریم کورٹ کی جانب سے اسکول فیسوں میں کمی کی گئی تو اسکول مالکان نے سہولتیں بھی کم کر دیں ہیں جس کے باعث والدین سخت اضطراب کا شکار ہیں۔

والدین نے سہولتوں میں کمی کا شکوہ کرتے ہوئے ہم نیوز کو بتایا کہ اسکول انتظامیہ نے سرد موسم میں ہیٹرز بھی بند کر دیئے ہیں۔

دوسری جانب صدر آل پاکستان پرائیویٹ اسکول فیڈریشن کاشف مرزا  کا کہنا ہے کہ تمام پرائیویٹ اسکول عدالتی فیصلے پر عمل کر رہے ہیں اورپہلے دن سے سپریم کورٹ کا فیصلہ من عن تسلیم کرتے ہیں ۔ تیرہ دسمبر سے فیصلہ کپلائنس ہو چکا ہے اور نجی اسکول مکمل عمل کرچکے ہیں۔

واضح رہے سپریم کورٹ نے پانچ ہزار سے زائد  فیس لینے والے نجی اسکولوں کو فیس میں 20 فیصد کمی کی ہدایت کی تھی۔ فیسوں کے کیس کا فیصلہ جسٹس اعجازالاحسن نے تحریر کیا تھا۔

والدین نے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا لیکن اپنے کچھ  تحفظات کا اظہار بھی کیا اور کہا کہ یہ ایک بہت اچھا فیصلہ ہے لیکن اسکول سپریم کورٹ کے احکامات پر درست طریقے سے عمل نہیں کررہے۔

انہوں نے بتایا کہ اسکولوں نے نہ صرف غیر نصابی سرگرمیاں روک رکھی ہیں بلکہ ہیٹرز بھی نہیں چلا رہے اور فوٹو کاپیز بھی نہیں کروائی جارہی۔

عدالت اعظمیٰ نے فیسوں میں کمی کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ اس فیصلے کا اطلاق پانچ ہزار سے زائد فیس پر ہوگا۔ ساتھ ہی عدالت نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ فیسوں میں کمی سے اسکالر شپ اور اسکول کی سہولتوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا جبکہ اساتذہ کی تنخواہوں میں بھی کمی نہیں کی جائے گی۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ والدین فیس مقررہ وقت تک ادا کریں۔ جو ایسا نہیں کرے گا اس کےخلاف ڈسپلنری ایکشن لیا جائے گا۔

عدالت نے والدین کو تضحیک آمیز خط لکھنے والے اسکولوں کے خلاف بھی توہین عدالت کی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔


متعلقہ خبریں