جسٹس (ر) ثاقب نثار بطور چیف جسٹس ناکام ہوئے، بیرسٹر شعیب رزاق


اسلام آباد: بیرسٹر شعیب رزاق نے کہا ہے کہ جسٹس (ر) ثاقب نثار نے بطور وکیل بہت اچھے کام کیے لیکن بعد میں انہوں نے مقدمات نمٹانے کے بجائے اور کام شروع کر دیے۔

ہم نیوز کے پروگرام “نیوزلائن” میں میزبان ماریہ ذوالفقار سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جسٹس ثاقب نثار بطور چیف جسٹس  بری طرح ناکام ہوئے، اس حد تک کہ جسٹس آصف کھوسہ کو اپنا عہدہ سنبھالنے سے پہلے ہی وہ باتیں کرنا پڑیں جو انہوں نے اپنے خطاب میں کیں۔

اسی حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ جسٹس آصف کھوسہ نے اپنے خطاب میں ملک کو عدلیہ کے حوالے سے جن مسائل کا سامنا ہے ان کا بھی تذکرہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں طاقت کی بھوک ہے، ہمیں لگتا ہے کہ ہم کسی سلطنت کے بادشاہ ہیں، طاقت کا یہ نشہ ہمارے سر چڑھ جاتا ہے۔

جسٹس ثاقب نثار ایک بہت اچھے وکیل تھے، عرفان قادر

ماہر قانون عرفان قادر نے کہا کہ جسٹس ثاقب نثار بہت اچھے وکیل تھے، انہوں نے ہائی کورٹ کے جج کی حیثیت سے بہت اچھے فیصلے کیے لیکن ایک کامیاب چیف جسٹس نہیں بن سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ جسٹس آصف کھوسہ نے اپنے خطاب میں بہت اچھے انداز سے بہت زیادہ اچھی باتیں کیں۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کو چاہیئے شفافیت سے فیصلے کرے، جج سے عدل اور انصاف کی امید کی جاتی ہے۔

جج کو اس کے کیے گئے فیصلوں سے ہہچانا جاتا ہے، بیرسٹر احتشام امیر الدین

شو میں موجود بیرسٹر احتشام امیر الدین نے کہا کہ جب حکومت ناکام ہو گئی، روٹی، کپڑا اور مکان جیسی بنیادی ضروریات بھی فراہم نہیں کر سکے گی تو مجبوراً سپریم کورٹ کو اس معاملے میں آ کر حکومت کو ان کی ذمہ داریاں یاد کرانی ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک جج کا ظرف بہت بڑا ہونا چاہیئے کیونکہ جج کو اس کے کیے گئے فیصلوں سے ہہچانا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جسٹس ثاقب نثار اکثر ایسے بیانات دے دیتے تھے جو ان کہ عہدے کے حساب سے انہیں زیب نہیں دیتے تھے، ایک جج کو ایسی باتیں نہیں کرنی چاہیئے۔


متعلقہ خبریں