پیراگون اسکینڈل: خواجہ برادران کا جسمانی ریمانڈ منظور

پیراگون اسکینڈل: خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

فائل فوٹو


لاہور: احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ن لیگی رہنما سلمان رفیق کا 26 جنوری تک جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا ہے۔

خواجہ برادران کو جج سید نجم الحسن کی عدالت میں پیش کیا گیا اور نیب کی جانب سے مزید 15روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔

خواجہ برادران کے وکیل امجد پرویز نے اپنے دلائل میں مؤقف اپنایا کہ ایگزیکٹو بلڈرز سے جو پیسے آتے ہیں وہ سروسز کے آتے رہے ہیں، موجودہ حالات میں سعد رفیق اور سلمان کے جسمانی ریمانڈ کی کوئی ضرورت نہیں۔

وکیل امجد پرویز نے خواجہ برادران کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بجھوانے کی استدعا کی۔

نیب کی جانب سے اسپیشل پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ نے دلائل دیے۔ قومی احتساب بیورو کا مؤقف ہے کہ خواجہ سعد رفیق کے خلاف پیراگون، آشیانہ اقبال اور پاکستان ریلوےمیں کرپشن سے متعلق انکوائریز زیر التوا ہیں جب کہ خواجہ سلمان کے خلاف پیراگون کی ایک انکوائری زیر التوا ہے۔

لاہور۔تحریک انصاف کے پانچ  ماہ ہو گئے ہیں پاکستان کی معیشت کی بنیادیں حل چکی ہیں۔

خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے ہر چیز کو مشکل بنا دیا ہے، یہ دور نہیں رہے گا یہ دور بدلے گا۔

سابق وزیرریلوے نے کہا کہ تحریک انصاف کے رویے سے لگتا ہے حکومت مدت پوری نہیں کرے گی اور اپنے ہی بوجھ سے خود گرے گی۔ انہوں نے کہا کہ مینڈیٹ نہ ماننے کے باوجود ہم چاہتے ہیں کہ یہ حکومت چلے لیکن عمران خان اپنی مدت پوری نہیں کرنا چاہتے۔

خواجہ سلمان رفیق نے احتساب عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پانچ ماہ میں حکومت کی نااہلی سامنے آگئی بڑے بڑے وعدے کیے جو پورے نہیں ہو پا رہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا اکٹھا ہونا خوش آئند ہے، اپوزیشن جتنی مضبوط ہو گی حکومت پر اتنا پریشن پڑے گا اور کام کرے گی۔ سلمان رفیق نے کہا کہ عمران خان   کی طرف سے انتقام لیا  جا رہا کہ  اپنے سیاسی مخالف  کو گرفتار کیسے کروانا ہے۔

یاد رہے کہ ن لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق پر پیراگون اسکیم کے نام پر اربوں روپے فراڈ کا الزام ہے۔ نیب کا مؤقف ہے کہ دونوں ملزمان نے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا۔

خواجہ برادران کو پیراگون سٹی کرپشن کیس میں مبینہ طور پر مالی فوائد حاصل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ نیب نے 11 دسمبر 2018 کو خواجہ برادران کو گرفتار کیا تھا۔


متعلقہ خبریں