چیف جسٹس سے سانحہ ساہیوال کا ازخود نوٹس لینے کی اپیل

ذیشان کی گاڑی کے شیشے کالے تھے، جس کے باعث پیچھے بیٹھے افراد نظر نہیں آ رہے تھے، سی ٹی ڈی ترجمان کا دعویٰ—ہم نیوز اسکرین شاٹ۔


ساہیوال: ملک کے مختلف سیاسی رہنماؤں نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ سے اپیل کی ہے کہ وہ سانحہ ساہیوال کا ازخود نوٹس لیں۔ رہنماؤں نے مؤقف اپنایا ہے کہ حکومت سے انصاف کی توقع نہیں ہے۔

ہم نیوز کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما پرویز ملک نے مقتولین کے لواحقین سے اظہارتعزیت کرنے کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں کہا کہ پرویز ملک کی مقتولین کے گھر آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ہمدردیاں ورثا کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مقتولین کو ناحق موت کے گھاٹ اتارا گیا، علاقے اور گھر میں کہرام مچا ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ معصوم شہریوں پر فائرنگ کرکے انہیں قتل کیا گیا۔ ان کا استفسار تھا کہ کیا شہری کی اہلیہ اور معصوم بچی دہشت گرد تھے؟

پرویز ملک نے کہا کہ ہمیں حکومت سے انصاف کی توقع نہیں ہے اور آئی جی پنجاب سے کہہ دیا ہے کہ ہمیں حکومت پر اعتماد نہیں ہے کیونکہ جے آئی ٹی بھی حکومت جیسی ہوگی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر ہماری حکومت ہوتی تو انصاف کے تقاضے پورے کیے جاتے۔

پی ایم ایل (ن) کے رہنما پرویز ملک نے کہا کہ اس ایشو کو ڈوبنے نہیں دیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سانحہ میں ملوث اہلکاروں کو گرفتار کرکے ان پر مقدمات درج کیے جائیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما قمرزمان کائرہ نے سانحہ ساہیوال کو ریاستی مظالم کی بدترین مثال دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں ملوث افسران و اہلکار کسی بھی ہمدردی کے مستحق نہیں ہیں۔

سابق وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ ہم متاثرہ خاندان کے ساتھ ہیں اوریقین دلاتے ہیں کہ کسی کو بھی معافی ملنے نہیں دیں گے۔

پی پی پی کے رہنما قمرزمان کائرہ نے کہا کہ حکومت اپنی ناکامی تسلیم کرتے ہوئے اس حادثے کا فوری تدارک کرے۔ سابق وفاقی وزیر نے یقین دہانی کرائی کہ پی پی پی ہر پلیٹ فارم اورایوان میں متاثرہ خاندان کے لیے آواز اٹھائے گی۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اسلم گل نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں کہا کہ میں نے سب سے پوچھا کہ یہ کون سے دہشت گرد تھے؟ تو سب کا کہنا ہے کہ یہ شریف لوگ تھے۔

متاثرہ خاندان سے تعزیت کے بعد انہوں نے کہا کہ آج ہونے والی بربریت پر تعزیت کے لیے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج بہت ظلم ہوا ہے اورہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔

پی پی پی رہنما نے کہا کہ یہ اندھیرنگری اور جنگل کا قانون ہے مگر ایسے واقعات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج پورے لاہور میں سوگ ہے اور حکومت نے سارے نظام کا بیڑا غرق کردیا ہے۔

اسلم گل نے کہا کہ ڈی سی کا بھی کہنا ہے کہ مقتولین نے کوئی مزاحمت نہیں کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

پی پی پی رہنما اسلم گل نے فوری طور پر سانحہ میں ملوث ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔

ہم نیوز کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری ی نے سانحہ ساہیوال پر کہا ہے کہ واقع کے حقائق کا دونوں پہلوؤں سے جائزہ لیا جارہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر سی ٹی ڈی کا مؤقف غلط ثابت ہوا تو ذمہ داروں کو نشان عبرت بنا دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا ہے کہ سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گرد مارے گئے ہیں جب کہ میڈیا اور بچوں کے بیانات کچھ اور بتا رہے ہیں جس پر وزیر اعظم عمران خان نے حقائق کو سامنے لانے کی ہدایت کی ہے۔

وفاقی وزیراطلاعات و نشریات نے یقین دہانی کرائی کہ حقائق عوام کے سامنے لائیں گے۔

برطانیہ کے نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق سانحہ ساہیوال کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر پی ٹی آئی کے حامی فرحان کے ورِک نے لکھا کہ ’’ساہیوال میں ہونے والے واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے. حکومت کو چاہیے کہ فوری طور پر اس کے ذمہ دار پولیس افسران کو گرفتار کر کے ان پر قتل کا مقدمہ درج کیا جائے. یہ زیادتی برداشت نہیں ہو سکتی‘‘۔

بی بی سی کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما عظمیٰ بخاری نے اپنی ٹوئٹ میں پولیس کے مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’’تمام تفصیلات سامنے لائیں اور جن جرائم کا ذکر اس بیان میں کیا گیا ہے اس کے ثبوت پیش کریں کہ ہماری اطلاعات اورعینی شاہدین کے مطابق کوئی مزاحمت نہیں کی گئی اور ہم جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کرتے ہیں‘‘۔


متعلقہ خبریں