سہمے بچوں کو دیکھ کر ابھی تک صدمےمیں ہوں، وزیراعظم

وزیر اعظم کا اسمگلنگ میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی کا حکم

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ’’اگرچہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے دہشت گردی کے خلاف نمایاں خدمات سرانجام دے چکا ہے لیکن قانون کی نگاہ میں سب برابر ہیں۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ آتے ہی اس کی روشنی میں سخت کارروائی کی جائے گی۔ اپنے تمام شہریوں کا تحفظ حکومت کی ترجیح ہے۔

انہوں نے یہ بات اتوار کی صبح سانحہ ساہیوال پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ جاری کردہ ایک پیغام میں کہی ہے۔


ان کا کہنا تھا کہ ’’سہمے ہوئے بچوں کو دیکھ کر صدمے کی کیفیت میں ہوں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی نے دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں اچھا کام کیا ہے لیکن قانون کے سامنے سب جواب دہ ہیں‘‘۔

سہمے ہوئے بچوں، جن کے والدین کو انکی آنکھوں کے سامنے گولیوں سے بھون ڈالا گیا کو دیکھ کر ابھی تک صدمے میں ہوں۔ اپنے بچوں کے بارے میں ایسی صدمہ انگیز صورتحال کے تصور ہی سے کوئی بھی والدین پریشان ہوجائیں گے۔ ریاست اب ان بچوں کا ذمہ لےگی اور انکی مکمل دیکھ بھال کرے گی۔

— Imran Khan (@ImranKhanPTI) January 20, 2019


سانحہ ساہیوال میں محکمہ انسداد دہشت گردی کے افسران و اہلکاروں نے مبینہ پولیس مقابلے میں ایک خاتون اور ایک 13 سالہ بچی سمیت چار افراد کو گولیاں مارکر جاں بحق کردیا تھا۔ مبینہ پولیس مقابلے میں ایک بچہ گولی لگنے سے زخمی ہوا ہے جب کہ اس کی دو کمسن بہنوں کو معمولی نوعیت کے زخم آئے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لکھا ہے کہ ’’سہمے ہوئے بچے جن کے والدین کو ان کی آنکھوں کے سامنے گولیوں سے بھون ڈالا گیا، کو دیکھ کر ابھی تک صدمے میں ہوں‘‘۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’اپنے بچوں کے بارے میں ایسی دلخراش صورتحال کے تصور سے کسی کے بھی والدین لازمی پریشان ہوجائیں گے۔ ریاست اب ان بچوں کا ذمہ داری لے گی اور ان کی مکمل دیکھ بھال کرے گی‘‘۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی سید خورشید شاہ نے وزیر اعظم وزیراعظم عمران خان سے اس واقع پر قوم سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔

حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے سیاسی رہنماؤں نے گزشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ سے اپیل کی تھی کہ وہ سانحہ ساہیوال پر از خود نوٹس لیں۔


متعلقہ خبریں