حکومت سانحہ ساہیوال میں ملوث افراد کو چھپا رہی ہے،خرم دستگیر



اسلام آباد:پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے قصوروار اہلکاروں کو چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے کیوں کہ ایف آئی آر نامعلوم افراد کے خلاف کاٹی گئی جبکہ وہ سی ٹی ڈی کے اہلکار تھے۔

ہم نیوز کے پروگرام بڑی بات میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان ہر حادثے کے موقع پر بیرون ملک روانہ ہوجاتے ہیں جو ثابت کرتا ہے کہ یہ لوگ اس کیس میں سنجیدہ نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت تاحال طاہر داوڑ ،سمیع الحق اورعلی رضا عابدی کے قتل میں ملوث افراد کو پکڑنے میں  ناکام رہی ہے، وزیر داخلہ عمران خان بتائیں کہ کیسے اغوا کار طاہر داوڑ کو ان دو صوبوں سے گزار کر لے گئے جن میں ان کی حکومت ہے۔

انہوں نے کہا ماڈل ٹاون سانحہ کو حکومت ہمارے خلاف استعمال کر رہی ہے،وزیراعظم سے درخواست ہے کہ وہ ایوان میں آ کر عوام کو سانحہ ساہیوال کیس سے متعلق آگاہ کریں۔

جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد کارروائی کی جائے گی۔ندیم افضل چن 

ترجمان وزیر اعظم ندیم افضل چن نے کہا ہے وزیر اعظم کا سانحہ ساہیوال سے متعلق ایک واضح موقف ہے اور رپورٹ آنے کے بعد  قصور وار افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

انکا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ آنے کے بعد واقعہ کے محرکات کو سامنے لایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس واقعہ پر سیاست نہیں کرنی چاہئے اور جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد فوری انصاف فراہم کیا جائے گا۔

انکا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاون اور سانحہ ساہیوال میں کچھ بھی مماثلت نہیں ہے وہ ایک سیاسی پارٹی کے خلاف انتقامی کارروائی تھی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان پنجاب پولیس کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں۔

آصف علی زرداری کے خلاف  نئے ثبوت ملے ہیں،خرم شیر زمان

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری نے اپنے اثاثے الیکشن کمیشن میں ظاہر نہیں کئے،اس لئے ان کی نا اہلی کے لئے سپریم کورٹ میں درخواست کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ  آصف علی زرداری کے خلاف ہمارے پاس نئے ثبوت آ گئے ہیں اور ہم ان ثبوتوں کےساتھ  سپریم کورٹ جا رہے ہیں۔

 

بھائی پر سے دہشت گرد کا الزام ہٹایا جائے،بھائی مقتول ذیشان

مقتول ذیشان کے بھائی احتشام نے کہا ہے کہ جب مجھے ڈولفن فورس میں بھرتی کیا گیا تو انہوں نے مکمل تصدیق کی پھر بھرتی کیا۔

انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراطلاعات اور صوبائی وزیر قانون کے میرے بھائی سے متعلق بیانات واپس لئے جائیں اور اس پر سے دہشت گرد کا الزام ختم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ذیشان کی ایک سات سال کی بیٹی ہے،جبکہ وہ ایک پانچ وقت کا نمازی اور ایک عاجز انسان تھا۔


متعلقہ خبریں