افغانستان میں این ڈی ایس بیس پر حملہ: 126 ہلاک، متعدد زخمی


کابل: طالبان نے افغان انٹیلی جنس ایجنسی کی بیس پر حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں 126 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں آٹھ اسپیشل کمانڈوز بتائے جاتے ہیں۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے انٹیلی جنس بیس پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق افغانستان کے مشرقی صوبہ وردک میں اینٹیلی جنس (این ڈی ایس) کی بیس پر طالبان کی جانب سے صبح حملہ کیا گیا۔ ابتدائی اطلاعات میں بتایا گیا تھا کہ ایک درجن سرکار اہلکاروں کی ہلاکت ہوئی ہے اور ڈھائی درجن سے زائد زخمی ہیں۔

حملے کے کافی دیر بعد افغان حکام نے تسلیم کیا کہ ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی تعداد 126 ہوگئی ہے اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

خبررساں اداروں کے مطابق طالبان نے افغان اینٹیلی جنس کی اس بیس کو نشانہ بنایا ہے جہاں پولیس اہلکاروں کو بھی تربیت دی جاتی تھی۔

افغان اینٹیلی جنس بیس پر کیے جانے والے حملے کے متعلق وزارت داخلہ کے نائب ترجمان نصرت رحیمی کا کہنا ہے کہ کار سوار خود کش حملہ آور نے ملٹری بیس کے مرکزی دروازے پر گاڑی کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا جس کے بعد دو حملہ آوروں نے سرکاری اہلکاروں پر فائرنگ بھی کی۔

افغان ذرائع ابلاغ کے مطابق دھماکہ اس قدر زوردار تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔

اردو نیوز جدہ کے مطابق حملہ آور نے عمارت میں داخل ہونے کے لیے افغان فورسز سے چھینی ہوئی امریکی ساختہ بکتر بند گاڑی کا استعمال کیا۔

نصرت رحیمی نے دعویٰ کیا کہ دونوں حملہ آوروں کو مار دیا گیا مگر حملے میں مارے جانے والے  افغان اہلکاروں کی تعداد انہوں نے نہیں بتائی۔ عالمی خبررساں اداروں کے مطابق حملہ آوروں اور افغان سرکاری اہلکاروں کے درمیان تقریباً تین گھنٹے تک مقابلہ ہوا۔

عالمی خبررساں ایجنسی نے افغان پبلک ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے سربراہ سلیم اصغر خیل کے حوالے سے بتایا کہ زخمی سرکاری اہلکاروں کو مختلف اسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے جب کہ زیادہ زخمی ہونے والے اہلکاروں کو کابل کے اسپتال بھیج دیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں