سانحہ ساہیوال کا واقعہ آمریت کے دور کی یاد تازہ کرتا ہے، خورشید شاہ



اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ساہیوال کے واقعہ پر کسی کو پوائنٹ اسکورنگ کی ضرورت نہیں۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں سانحہ ساہیوال سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے خورشید نے کہا ہے کہ اس واقعہ کے پیچھے صوبائی حکومت نظر آتی ہے ،چار وزیروں نے اس واقعہ سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان لوگوں کو داعش کے دہشت گرد ثابت کرنے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ ساہیوال کا واقعہ آمریت کے دور کی یاد تازہ کرتا ہے ،اس سانحہ کے پیچھے وہ ادارے شامل میں جن کا کام ہمیں تحفظ فراہم کرنا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ جب حکومت پہلے انہیں دہشت گرد قرار دے رہی تھی پھر ان سے ڈیل کر رہے کہ دو کروڑ روپے لے لیں یہ سب کیا ہو رہا ہے۔

خورشید شاہ نے کہا مقتولین کو یہ کہنا کہ دہشتگرد ہیں درست نہیں،اس واقعے کے پیچھے کیا عوامل تھے انہیں بے نقاب کرنے کے لئے حکومت پارلیمانی کمیٹی بنائی جو جے آئی ٹی کی رپورٹ کو بھی دیکھے اور تعین کرے کہ اس واقعے کی ذمہ داری کس کی ہے۔

واضح رہے گزشتہ روز بھی قومی اسمبلی کے اجلاس میں سانحہ ساہیوال سے متعلق ایوان میں بحث کی گئی جس میں حکومتی اور اپوزیشن کے ارکان نے اپنے اپنے موقف کا اظہار کیا۔

سانحہ ساہیوال کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا تھا کہ اس واقعے پر پنجاب حکومت نے کئی مرتبہ اپنا مؤقف تبدیل کیا، اس کا جواب دیا جائے ۔

ان کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی کی جانب سے گاڑی روکنے پر تلاشی کیوں نہیں کی گئی اور غیر سنجیدہ عمل اختیار کرتے ہوئے بغیر یونیفارم کے ایک نہتی فیملی پر گولیاں پر چلا دی گئیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ جب گاڑی کے ٹائر پر فانرنگ کی تو وہ موقع پررک گئ مگر پھر بھی ان معصوم بچوں کے سامنے کس سفاکی سے ان کے والدین اور ایک بہن کو قتل کیا گیا جس کی مثال نہیں ملتی۔

انہوں نےحکومت سے مطالبہ کیا کہ سانحہ ساہیوال کے پیچھے عوامل کو سامنے لایا جائے،اور اس سلسلے میں ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جو تمام محرکات کو بے نقاب کرے۔

 


متعلقہ خبریں