اسلام آباد: متحدہ عرب امارت نے تین ارب ڈالر اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں جمع کرادیئے ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرپر لکھا کہ پاکستان کو مالی امداد کے معاہدے پر ڈی جی ابوظہبی فنڈ فارڈوپلمنٹ اورگورنراسٹیٹ بینک آف پاکستان نے دستخط کیے۔
ترجمان کے مطابق دوست ملک کی جانب سے یہ امداد ملک میں مالی استحکام لانے اورمعاشی چینلج سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوگی۔
#UAE has formalized US$3bn deposit in the State Bank of Pakistan. DG ADFD & The Governor SBP inked the agreement at #ADFD Headquarters in Abu Dhabi. It will help Pakistan achieve financial stability and overcome economic challenges #pakuaebrotherhood pic.twitter.com/sH748xDgwK
— Dr Mohammad Faisal (@ForeignOfficePk) January 22, 2019
دوسری طرف وال اسٹریٹ جرنل نے آج اپنی خبرمیں انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ملکی معیشت کو سہارے کے لیے اسٹرٹیجک پوزیشن کی بنیاد پرعرب ممالک سے رجوع کیا ہے۔
خبر کے مطابق پاکستان کو سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے 30 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور امداد دینے کاوعدہ کیا گیا ہے۔
اسی سلسلے میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان فروری میں پاکستان کا دورہ کریں گے اورمعاہدوں پر حتمی دستخط کریں گے۔
سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان کو قرضوں کی مد میں 12 ارب ڈالر فوری طور پرملیں گے۔
دوست ممالک کی امداد سے پاکستان کو بیلنس آف پیمنٹ کی مد میں بھی بہتری ملے گی۔
حکومت کے آئی ایم ایف کے ساتھ گزشتہ سال اکتوبرسے مذاکرات جاری ہیں تاہم حکومت کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے سخت شرائط کے باعث آگے نہیں بڑھ رہی ہے، وفاقی وزیرخزانہ اسدعمر کہہ چکے ہیں کہ ایسی شرائط تسلیم نہیں کریں گے جس سے ملک کو نقصان ہو۔
یادرہے کہ تحریک انصاف حکومت کی جانب سے متعدد بار یہ دعویٰ کیاجاچکا ہے کہ حکومت کا یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہوگا، اس کے بعد حکومت کو آئی ایم ایف سے رجوع کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
پاکستان کو مالی مشکلات سے نکالنے کیلئے اس سے قبل سعودی عرب نے پاکستان سے چھ ارب ڈالر امداد کی حامی بھری تھی جس میں سے ایک ارب ڈالر سے زائدرقم اسٹیٹ بینک کو موصول ہوچکی ہے۔
اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات نے بھی تین ارب ڈالر دینے کا وعدہ کر رکھا ہے جبکہ چین کی جانب سے بھی پاکستان کو معاشی امداد کی نوید مل چکی ہے۔