پاکستانی میں دوسری بار سمندری بگولا دیکھا گیا

پاکستانی میں دوسری مرتبہ سمندری بگولا دیکھا گی | urduhumnews.wpengine.com

فائل فوٹو


کراچی: ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ پاکستان کے مطابق تربیت یافتہ ماہی گیر سعید زمان نے سندھ کے ساحل گھوڑہ باڑی سے تقریباً 57 میل دور گہرے سمندر میں آبی بگولا دیکھا۔

سعید زمان کا کہنا تھا کہ واقعہ 21 جنوری 2019 کو پیش آیا اور ایسا خوبصورت منظر دیکھتے ہی انہوں نے اسے اپنے کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کر لیا۔ عینی شاہد نے بتایا کہ بگولے کو دیکھ  کر انھوں نے اپنی کشتی کا رخ بھی دوسری طرف موڑ لیا کیوں کہ ایسے آبی بگولے کشتیوں کے لیے خطرناک بھی ہو سکتے ہیں۔

ڈبلیوڈبلیوایف پاکستان نے ماہی گیروں کی اس کاوش کو سراہتے ہوئے کھا کہ ایسے واقعات سمندر میں شاذو نادر ہی پیش آتے ہیں اور انہیں رکارڈ کرنا اتنا آسان کام نہیں ہوتا۔

یاد رہے کہ پاکستانی سمندری حدود میں پہلا بگولا 28 فروری 2016 کو رپورٹ ہوا تھا۔ جسے پسنی کے قریب دیکھا گیا۔ سائنس کی رو سے سمندر کی سطح سے بادلوں تک آبی بخارات کی ایک لہر کو آبی بگولہ کہتے ہیں، جو مخصوص بادلوں کی موجودگی اور خاص قسم کے درجہ حرارت میں وجود میں آتا ہے۔


متعلقہ خبریں