لاہور ہائی کورٹ کا معمولی مقدمات تین مہینے میں نمٹانے کا حکم


لاہور: چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سردار محمد شمیم خان نے معمولی جرائم کےمقدمات کو تین مہینوں میں نمٹانے کا حکم دے  دیا ہے۔

پنجاب کی ضلعی عدلیہ میں معمولی جرائم کے حوالے سے سات ہزار چار سو 75 مقدمات زیر التواء ہیں۔ جسٹس سردار محمد شمیم خان نے 31 دسمبر تک دائر تمام معمولی جرائم کے مقدمات کو 30 اپریل تک نمٹانے کا حکم دیا ہے.

جہلم، راجن پور اور شیخوپورہ کی عدالتوں میں 10 ستمبر تک دائر تمام معمولی جرائم مقدمات کے فیصلے ہو چکے ہیں۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے جہلم، راجن پور اور شیخوپورہ کی کارکردگی کو سراہاتے ہوئے تمام اضلاع کے سیشن ججز کو اپنے متعلقہ مجسٹریٹس کی کارکردگی کے حوالے سے ہر ہفتے رپورٹس بھیجنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

معمولی جرائم میں تعزیرات پاکستان اور خصوصی و مقامی قوانین کے تحت درج مقدمات شامل ہیں۔

واضح رہے کہ نٸے سال کے پہلے روزجسٹس سردارمحمد شمیم خان نے لاہور ہائی کورٹ کے 48 ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا۔

چیف جسٹس کی تقریب حلف برداری میں وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار اور لاہور ہائی کورٹ کے ججزسمیت دیگر نے شرکت کی تھی۔ تقریب میں سرکاری افسران اور معززین شہر بھی شامل ہوئے تھے۔ جسٹس سردار شمیم خان 31 دسمبر 2019 تک لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس رہیں گے۔


متعلقہ خبریں