منی بجٹ کیخلاف احتجاج: ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں اتفاق نہ ہوسکا

بجٹ منظور ہوگا یا نہیں؟ حکومت کا بڑا امتحان آج

فائل فوٹو


اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی بڑی جماعتیں مسلم لیگ(ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی منی بجٹ کیخلاف احتجاج پر متفق نہیں ہوسکی ہیں۔

ذرائع نے خبر دی ہے کہ حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ(ن) کی جانب سے منی بجٹ تقریر کے دوران احتجاج کی تجویز دی گئی تھی لیکن پاکستان پیپلزپارٹی نے احتجاج نہ کرنے کی تجویز دی ہے۔

اطلاعات ہیں کہ ن لیگ نے قومی اسمبلی اجلاس میں احتجاج اور واک آؤٹ کی تجویز بھی دی تھی لیکن پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ بجٹ تقریر کو سننا چاہیے۔

ن لیگی اراکین نے اپنے تحفظات میں کہا ہے کہ حکومت مذید دو سو ارب کے ٹیکس لگا کر عوام کی زندگی اجیرن بنانا چاہتی ہے۔

متحدہ اپوزیشن کے اجلاس میں منی بجٹ کے دوران واک آوٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ خورشید شاہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اجتجاج ہمارا حق ہے، ہم اجلاس میں رہ کر احتجاج کریں گے۔

انہوں نے کہ کہ کوشش کریں گے اجلاس میں رہ کر سنیں بھی اور سنائیں بھی۔

یاد رہے کہ حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف چھ ماہ کے دوران دوسرا منی بجٹ آج پیش کرنے جارہی ہے۔ذرائع کے مطابق منی بجٹ میں 200 ارب روپے کے قریب ٹیکس اقدامات اور لگژری گاڑیوں پر درآمدی ڈیوٹی میں دس فیصد تک اضافے کی تجویز دی جائے گی۔


متعلقہ خبریں