نیب کا تعلق کسی سیاسی پارٹی سے نہیں ہے، چیئرمین نیب

فوٹو: فائل


لاہور: چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس (ر) جاوید اقبال نےہدایت کی ہے کہ نیب تفتیشی افسران بدعنوان عناصر کے خلاف قانون کے مطابق اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچائیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی پارٹی سے نہیں ہے بلکہ اس کی وابستگی صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے۔

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے یہ بات نیب لاہور کے دفتر کے دورے کے موقع پر تفتیشی افسران اور پراسیکیوٹرز سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال جب نیب لاہور بیورو کے دورے پر پہنچے تو ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے انہیں میگا کرپشن مقدمات میں اب تک ہونے والی پیشرفت پر تفصیلی بریفنگ دی۔

ہم نیوز کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیب آئین اور قانون کےمطابق فرائض سرانجام دے رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب کا مقصد بدعنوان عناصر سے لوٹی ہوئی قومی دولت کی برآمدگی، اسے قومی خزانے میں جمع کروانا اور بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنا ہے۔

چیئرمین نیب نے واضح کیا کہ نیب ہر شخص کی عزت نفس کا خیال رکھنے پر یقین رکھتا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ  نیب حوالات میں ملزمان کو جیل مینئول سے زائد سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کی حیثیت سے فرائض سرانجام دے چکنے والے جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کسی قسم کے تشدد پر یقین نہیں رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وائٹ کالر کرائمز میں تحقیقات قانون کے مطابق ٹھوس شواہد پر مبنی ہوتی ہیں جن کے لیے نیب کے تفتیشی افسران کو باقاعدہ کورسز کروائے جاتے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ جہاں قانون کے مطابق کیس بنتا ہوگا وہاں کسی خوف اور دباؤ کی پرواہ کیے بغیر میرٹ پر کیس بنائیں گے اور جہاں کیس نہیں بنتا ہو گا  اسے قانون کے مطابق بند کر دیں گے۔

جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کے ہر ریجن میں علیحدہ طور پر شکایت سیل قائم کر دیے گئے ہیں جہاں پر شکایت کنندگان کی شکایات دو سے تین بجے کے دوران روزانہ کی بنیاد پر متعلقہ ڈائریکٹر اور ان کا اسٹاف سنے گا۔

ہم نیوز کے مطابق نیب لاہور کے افسران اور پراسیکیوٹرز سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب نے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے فیک اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کا قانون کے مطابق آغاز کر دیا ہے۔

چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اپنے خطاب میں کہا کہ فیک اکاؤنٹس کیس کی نیب کو منتقلی معزز سپریم کورٹ آف پاکستان کی نیب پر اعتماد کی عکاس ہے۔ انہوں نے ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی سر براہی میں نیب لاہور کی کارکردگی کو بھرپور طریقے سے سراہا۔


متعلقہ خبریں