منی بجٹ پر اپوزیشن رہنماؤں کی سخت تنقید اور نکتہ چینی


اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے والے ’منی بجٹ‘ پر اپوزیشن جاعتوں سے تعلق رکھنے والے سیاستدانوں نے کڑی نکتہ چینی کی ہے اور حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی سید نوید قمرالزماں شاہ نے کہا ہے کہ لگتا ہے کہ جلد ہی اگلا قدم آئی ایم ایف ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم کے لیے مشکلات بڑھتی جارہی ہیں۔

سابق وزیردفاع نے استفسار کیا کہ اگر قرض لے کر ہی انہوں نے کام چلانا تھا تو پچھلی حکومت پر تنقید کیوں کرتے تھے؟ ان کا کہنا تھا کہ آج کی کارروائی پر افسوس ہوا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق پی پی پی کے مرکزی رہنما سید نوید قمرالزماں شاہ نے کہا کہ حکومت کو سچ بولنا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ بتایا جائے کہ حکومت خسارہ کیسے پورا کرے گی؟

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے اگر کچھ چیزیں چھپانے کی کوشش کی ہے تو دو تین روز میں وہ بھی سامنے آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ بڑے اقدامات کی کوئی تشریح نہی ہوئی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما احسن اقبال نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے چھ ماہ میں دوسرا بجٹ پیش کیا ہے اورتاریخ پاکستان میں پہلے ایسا کبھی نہیں ہوا کہ چھ  ماہ میں دو بجٹ پیش کیے گئے ہوں۔

سابق وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا کہ ان کو سمجھ ہی نہیں ہے کہ ملک کے معاشی حالات کو کیسے بہتر کرنا ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر خزانہ کی بجت تقریر میں 73 پیرا گرافس ہیں لیکن ان کے اقدامات میں ایک بھی ایسا اقدام نہیں ہے کہ جس میں بتایا گیا ہو کہ اس اقدام سے اتنی آمدنی ہو گی۔

انہوں نے بجٹ تقریر کو اقتباسات پر مشتمل قرار دیتے ہوئے خدشے کا اظہار کیا کہ ڈر ہے حکومت بجٹ بار بار پیش کرتی رہے گی۔ انہوں نے تقریر پر کہا کہ آج حکومت کی بہت بڑی ناکامی ہے۔

پی ایم ایل (ن) کے مرکزی رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمرانوں کو معاشی حالات کا ادراک ہیں نہیں ہے جس کی وجہ سے اب تک 12 ارب ڈالرز کا قرضہ لے چکے ہیں۔

سابق وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا کہ حکومت کی کوئی اورپالیسی نظر نہیں آتی ہے ماسوائے اس کے کہ قرض، قرض اور قرض۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب نے منی بجٹ پر کہا کہ آج قوم کے ساتھ ایک بارپھر مذاق کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی، گیس اور آٹا مہنگا کرنے کا سامان کردیا گیا ہے۔

انہو ں نے کہا کہ یہ غریبوں کے لیے ماتم کا دن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلیک اکانومی کے لیے ایک بجٹ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امیروں کے لیے ہے اور امیروں سے بنوایا گیا بجٹ ہے۔

سابق وفاقی وزیرمملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ  ٹیکسز لگا کر صارفین پر بوجھ ڈالا گیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم ان کےڈرامہ کوناکام بنائیں گےاوراس پریوٹرن لینے پرمجبور کردیں گے۔

پی ایم ایل (ن) کے رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ نے بجٹ تقریر پر کہا کہ آج حکومت نے رام کہانی سنائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس قسم کی فضا پیدا کی ہے اس میں ملک کا کاروبار ٹھپ ہوگیا ہے۔

پی ٹی آئی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کم کی ہے اور پانچ  ماہ میں ملکی برآمدات کم ہوگئی ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ برآمدات میں زبردستی کمی لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما نے کہا کہ بہت سی صنعتوں کا خام مال باہر سے آتا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ جب تک حکومت مثبت ماحول پیدا نہیں کرے گی اس وقت تک ملک کے اندر سے سرمایہ کاری نہیں آئے گی۔

ملک کی معاشی صورتحال کا ذکرکرتے ہوئے پنجاب کے سابق وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بے روزگاری اور مہنگائی بڑھ رہی ہے، مانگ تانگ کر اورادھار لے کر ملکی خسارہ پورا کیا گیا ہے۔ ان کا استفسار تھا کہ جون کے بعد خسارہ پورا کرنے کے لیے پیشہ کہاں سے آئے گا؟

وزیراعظم عمران خان حکومت کو انہوں نے مشورہ دیا کہ کاروبار دوست پالیسیاں بنائیں اور ماحول پیدا کریں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما سینیٹر آصف کرمانی نے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی تقریر پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ہر طرح کی کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ھیں- انہوں نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے ’منی فراڈ‘ بجٹ سے امیر، امیر تر اور غریب، غریب تر ھو گا-

سینیٹر آصف کرمانی نے دعویٰ کیا کہ مہنگائی کا ایک اور سونامی آئے گا- ان کا کہنا تھا کہ حکومت ملک کو انارکی کی طرف دھکیل رھی ھے-

سابق وزیراعظم نواز شریف کے ترجمان رہ چکنے والے سینیٹر آصف کرمانی نے کہا کہ غریب عوام کو منی بجٹ میں کوئی ریلیف نہیں دیا گیا ہے۔ ان کا دعویٰ تھا کہ عوام بہت جلد اس حکومت کا دھڑن تختہ کر دیں گے۔


متعلقہ خبریں