موبائل کارڈز پر ٹیکس نہ لگانے کا فیصلہ، ایف بی آر سپریم کورٹ سے رجوع کریگا

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ نے ایف بی آر کے فیصلے کے خلاف اپیل داخل کردی

فوٹو: فائل


اسلام آباد: قومی اسمبلی میں بدھ کو پیش کیے جانے والے منی بجٹ میں موبائل کارڈز پر ٹیکس کے نفاذ نہ ہونے کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ترجمان ایف بی آر کے مطابق موبائل کارڈ پر دوبارہ ٹیکس لگانے کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا، یہ پابندی سپریم کورٹ نے لگائی تھی۔

انہوں نے کہا کہ معاملے پر اٹارنی جنرل کے ذریعے دوبارہ سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے، اب تک مجموعی طور پر 100 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ وفاق کو 45 ارب اور صوبوں کو 55 ارب کا نقصان ہو چکا ہے۔

ایف بی آر کے مطابق نان بینکنگ سیکٹر کے لیے سپر ٹیکس ختم کردیا گیا ہے جبکہ بینکنگ سیکٹر پر سپر ٹیکس لاگو رہے گا۔

دوسری جانب حکومت نے مہنگے موبائل استعمال کرنے والوں کے لیے بھی مشکلات بڑھا دیں۔

10 ہزار تک کے فون پر 400 روپے، 28 ہزار والے موبائل پر چار ہزار جبکہ ساٹھ ہزار تک کے موبائل پر چھ ہزار روپے ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے۔

ایک لاکھ روپے والے موبائل پر آٹھ ہزار،  ڈیڑھ لاکھ کے موبائل پر 23 ہزار اور ڈیڑھ لاکھ سے زائد کے موبائل پر 41 ہزار روپے ٹیکس دینا ہوگا۔


متعلقہ خبریں