العزیزیہ ریفرنس، نواز شریف کی درخواست سماعت کے لیے مقرر

 نواز شریف کاوارنٹ گرفتاری وصول کرنے سے انکار

فوٹو: فائل


اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ اسٹیل مل اور فلیگ شپ ریفرنسز میں نواز شریف اور قومی احتساب بیورو (نیب) کی اپیلیں اور درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی ہیں۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس میں سزا معطلی اور نیب کی اپیل کی متفرق درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ وکیل منور دگل نے عدالت سے درخواست کی کہ ہم گواہوں اور پراسیکیوشن کا پیش کردہ مصدقہ ریکارڈ جمع کرانا چاہتے ہیں۔

عدالت نے نواز شریف کی سزا معطلی درخواست میں اضافی دستاویزات پیش کرنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ہم نے تو پہلے ہی ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔

عدالت نے فلیگ شپ ریفرنس کا مکمل ریکارڈ آئندہ سماعت کے لیے طلب کر لیا۔

جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ 18 فروری کو سماعت کرے گا۔

عدالت نے سزا معطلی کی درخواست اور اپیلیں تین ہفتے کے بعد مقرر کرنے کی ہدایت کی تھی جب کہ عدالت نے العزیزیہ ریفرنس اپیلوں میں نیب اور نواز شریف کو نوٹس جاری کر رکھے ہیں۔

احتساب عدالت نے نواز شریف کو العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس میں سات سال قید اور جرمانہ جب کہ فلیگ شپ میں بری کیا تھا۔

رواں ماہ کی یکم تاریخ کو نواز شریف نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سزا کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا جب کہ نیب نے دونوں ریفرنسز میں فیصلوں کے خلاف اپیلیں دائر کی تھیں۔

نواز شریف کو سزا

24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سات سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی جب کہ فلیگ شپ ریفرنس میں بری کردیا گیا تھا۔

نواز شریف پرالعزیزیہ ریفرنس میں قید کے علاوہ  تقریباََ ایک ارب 50 کروڑ روپے کا جرمانہ اور جائیداد کو بھی ضبط کرنے کا حکم دیا گیا جب کہ دونوں ریفرنسز میں نواز شریف کے بیٹے حسن اور حسین نواز کو مفرور قرار دیتے ہوئے ان کے دائمی وارنٹ  گرفتاری جاری کیے گئے۔

پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کئے تھے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف نے العزیزیہ ریفرنس میں اپنا دفاع پیش کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ نوازشریف نے اپنے بیان میں العزیزیہ کی ملکیت اور قطری شہزادے کی خط سے لاتعلقی کا اظہار کردیا تھا۔


متعلقہ خبریں