ٹھوس شواہد کے بغیر اپوزیشن کا ذیشان کو دہشت گرد ماننے سے انکار


لاہور: پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے ٹھوس شواہد کے بغیر ساہیوال میں قتل کیے گئے ذیشان کو دہشت گرد ماننے سے انکار کردیا ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں ان کیمرہ بریفنگ کے دوران ہوم سیکرٹری فصیل اصغر نے ذیشان کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ثبوت پیش کیے۔

ان کیمرہ بریفنگ کے دوران ذیشان کے شدت پسند عناصر سے تعلق کا ریکارڈ بھی ایوان میں پیش کیا گیا۔ اراکین اسمبلی کو بتایا گیا کہ ذیشان کی شدت پسند ان عناصر سے ٹیلیونک رابطے تھے اور ماضی میں مشکوک سرگرمیوں میں بھی ملوث رہا ہے۔

سانحہ ساہیوال کے حوالے سے ارکین اسمبلی کو اب تک حکومتی اقدامات بارے بھی بتایا گیا تاہم حزب اختلاف کی جماعت نے ٹھوس شواہد کے بغیر ذیشان کو دہشت گرد ماننے سے انکار کردیا ہے۔

پنجاب اسبلی میں اپوزیشن جماعت نے این کیمرہ بریفنگ میں دی گئی معلومات کو مسترد کرتے ہوئے جوڈیشیل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے کہا کہ حکومت کس بات کی پردہ پوشی کر رہی ہے، جب تک ساہیوال کے مجرموں کو سزا نہیں مل جاتی اپوزیشن احتجاج کرتی رہے گی۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ جے آئی ٹی سے بات نہیں بنے گی حکومت کو چاہیے کہ جوڈیشیل کمیشن بنائے اور جلد از جلد حقائق سامنے لائے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم سانحہ ساہیوال پر سیاست نہیں کرنا چاہتے، ہم چاہتے ہیں جلدازجلد جوڈیشیل کمیشن بنا کر حقائق سامنے لائیں جائیں کیونکہ کہ جے آئی ٹی وقت کا ضیاع ہے۔


متعلقہ خبریں