نواز شریف کی درخواست ضمانت سماعت کے لیے مقرر

نواز شریف نے کارکنوں کو 23مارچ کو جیل کے باہر جمع ہونے سے روک دیا

فوٹو: فائل


اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیکل گراؤنڈ پر سزا معطلی کی درخواست دائر کر دی ہے۔

نواز شریف نے طبی بنیادوں پر ضمانت کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ وہ گزشتہ کئی دنوں سے عارضہ قلب میں مبتلا ہیں جب کہ میڈیکل بورڈ نے بھی انہیں اسپتال منتقل کرنے کی تجویز دی ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم کی تین بار ہارٹ سرجری ہو چکی ہے جب کہ اسپیشل میڈیکل بورڈ کے مطابق درخواست گزار کو خصوصی علاج کی ضرورت ہے۔

درخواست میں چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب)، احتساب عدالت کے جج اور سپریٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل لاہور کو فریق بنایا گیا ہے جب کہ اسپیشل میڈیکل بورڈ کی رپورٹس بھی درخواست کے ساتھ لگائی گئی ہیں۔

عدالت نے نواز شریف کی درخواست ضمانت سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے 28 جنوری کو سماعت کے لیے مقرر کر دی ہے جب کہ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی ڈویژن بینچ درخواست کی سماعت کرے گا۔

واضح رہے کہ نواز شریف کی مرکزی اپیل اور سزا معطل کرنے کی درخواست ہائی کورٹ نے 18 فروری کے لیے مقرر کر رکھی ہے۔

نواز شریف کو سزا

24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سات سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی جب کہ فلیگ شپ ریفرنس میں بری کردیا گیا تھا۔

نواز شریف پرالعزیزیہ ریفرنس میں قید کے علاوہ  تقریباََ ایک ارب 50 کروڑ روپے کا جرمانہ اور جائیداد کو بھی ضبط کرنے کا حکم دیا گیا جب کہ دونوں ریفرنسز میں نواز شریف کے بیٹے حسن اور حسین نواز کو مفرور قرار دیتے ہوئے ان کے دائمی وارنٹ  گرفتاری جاری کیے گئے۔

پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کئے تھے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف نے العزیزیہ ریفرنس میں اپنا دفاع پیش کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ نوازشریف نے اپنے بیان میں العزیزیہ کی ملکیت اور قطری شہزادے کی خط سے لاتعلقی کا اظہار کردیا تھا۔


متعلقہ خبریں