سندھ حکومت کو کوئی خطرہ نہیں، رہنما پیپلز پارٹی



اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے رہنما عاجز دھامرا نے کہا ہے کہ حکومت کارکردگی سے توجہ ہٹانے کے لیے سندھ پر یلغار کی بات کرتی ہے، ہمیں ان سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔

پروگرام ’پاکستان ٹونائٹ‘ میں میزبان سید ثمرعباس سے گفتگو کرتے ہوئے عاجز دھامرا کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے معاشی اور بلدیاتی اصلاحات کہیں نظر نہیں آرہے، یہ صرف سندھ پر یلغار کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں، سندھ حکومت کو ان سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبوں اور وفاق میں تعلق سیاست سے بالاتر ہے، سندھ میں وفاق کی طرف سے اب تک ایک بار بھی فنڈز جاری نہیں ہوئے ہیں۔

عاجز دھامرا نے کہا کہ سندھ حکومت کو جو پیسے ملتے ہیں وہ ان میں سے ہرادارے کو حصہ دیتی ہے، ایم کیو ایم کی شکایات کی وجہ کچھ اور ہیں۔

سیاست میں اختلاف رائے کا احترام ہونا چاہیے، سینیٹرعبدالقیوم

مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹرعبدالقیوم نے کہا ہے کہ اگر ہم جمہوریت پریقین کرتے ہیں تو ہمیں ہر جماعت کے ووٹوں کا احترام کرنا ہوگا، اگر لوگ خوش ہوں گے تو ووٹ دیں گے اور ناراض ہوں گے تو اقتدار سے الگ کردیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو اچھے طریقے سے چلانے کا کریڈٹ بھی جائے گا اور برا کرنے کا طعنہ بھی ملے گا۔

سینیٹرعبدالقیوم نے کہا کہ بھارت میں جس طریقے اقلیتوں کے لیے زندگیاں مشکل ہوگئی ہیں، پاکستان کو اسے عالمی سطح پر اٹھانا چاہیے۔

تحریک انصاف کیا کررہی ہے یہ کسی کو نظر نہیں آرہا ہے، پولیس اصلاحات، لاکھوں نوکریاں، گھرکہاں سے یہ دیں گے، انکی کوئی سمت نظر نہیں آرہی ہے۔ بجٹ میں اچھی چیزیں موجود ہیں لیکن تاخیرسے ملکی معیشت کا نقصان ہورہا ہے۔ملک میں بہتری کے لیے حکومت کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اپنے اقدارہیں، ہمیں وہاں اچھے طریقے سے بات اور بحث ومباحثہ نہیں کرنا چاہیے، حکومت کے لوگ ایوان میں نہیں آتے جس سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

سندھ حکومت نہیں گرائیں گے، آفتاب جہانگیر

تحریک انصاف کے رہنما آفتاب جہانگیرنے کہا کہ سندھ میں ہم قانونی اور جمہوری طریقے سے تبدیلی کے حامی ہیں، ہم کوئی غیرجمہوری قدم نہیں اٹھائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں مقامی سیاست پر زیادہ توجہ دینی چاہیے، سندھ میں حالات انتہائی خراب ہیں۔ اسی لیے ہم 18ویں ترمیم پر نظرثانی کا مطالبہ کرتے ہیں۔جوحکومت بھی کام نہ کرے اسکی خامیوں اور کمزوریوں کو عوام کے سامنے اٹھانا چاہیے۔

آفتاب جہانگیرنےکہا کہ پنجاب اورخیبرپختونخوا میں بلدیات سے متعلق اصلاحات جلد عوام کے سامنے آجائیں گی۔ سندھ کے مسائل پیپلزپارٹی کے قیادت کے سامنے اٹھائے ہیں لیکن وہ نہیں سنتے تو ہم وفاق کے پاس جاتے ہیں۔

رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ منی بل سے متعلق تمام جماعتوں نے پہلے طے کیا لیکن پھر اس کے بعد شہبازشریف اپنی بات پر قائم نہیں رہے۔ اگرسخت بات کریں گے تو سخت جواب سننے کا حوصلہ بھی ہونا چاہیے۔

اتحادی ہونے کے باوجود تحفظات موجود ہیں، بیرسٹر سیف

ایم کیوایم پاکستان کے رہنما بیرسٹر سیف نے کہا کہ حکومت کا اتحادی ہونے کے باوجود تحفظات موجود ہیں، معاہدے پر اس طرح عمل نہیں ہورہا ہے جس طرح ہونا چاہیے تھا۔ صوبائی حکومت سے تعاون نہ ملنے پر ہم نے وفاق کی طرف ہاتھ بڑھایا تھا لیکن وہاں سے بھی تعاون نہیں مل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ سینیٹ کا ماحول اچھا نہیں ہے، وزراء اسمبلی میں نہ آکراپوزیشن کو موقع فراہم کرتے ہیں، اپوزیشن کاکام یہی سیاست کرنا ہے لیکن ہمارے لوگ یہ بات نہیں سمجھتے۔ ہماری لڑائی سے عوام کا نقصان ہورہا ہے۔

 

 

 


متعلقہ خبریں