کراچی: شادی ہالوں کی بندش کا اعلان، مالکان کا احتجاجی دھرنا


کراچی: شادی ہال مالکان نے اتوار سے تقاریب منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے غیر معینہ مدت کے لیے شادی ہالز کی بندش کا اعلان کردیا ہے۔ شادی ہال مالکان نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سوک سینٹر میں واقعے مرکزی دفتر میں احتجاجی دھرنا بھی دے دیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق شادی ہالوں کی بندش کے اچانک اعلان سے ان سینکڑوں گھروں میں سخت پریشانی کی لہر دوڑ گئی ہے جن کی تقاریب منعقد ہونا تھیں۔

شہر قائد میں زیادہ تر نجی شادیوں سمیت عقیقہ، بسم اللہ اور سالگرہ کے علاوہ دیگر تقاریب بھی شادی ہالوں میں ہی منعقد ہوتی ہیں۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق کراچی میں شادی ہالوں کی تعداد 700 سے زائد بتائی جاتی ہے۔

کراچی میں بیشتر شادی ہالوں کی بکنگ تین سے چھ ماہ قبل کی جاتی ہے اوربطور ایڈوانس بھی صارفین سے ایک لاکھ روپے سے زائد رقم کی وصولی ہوتی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق شادی ہال مالکان اوران کے ملازمین نے پہلے قانونی کمرشل شادی ہالز کو غیر قانونی قرار دینے کے خلاف شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی بھی کی۔

احتجاج کرنے والے شادی ہال مالکان کا مؤقف ہے کہ ایس بی سی اے نے ہال منتقل کرنے کے لیے صرف تین دن کا نوٹس دیا ہے تو ایسے میں ہم کیسے کام کرسکتے ہیں؟ اوریہ اتنی مختصر مدت میں کس طرح منتقل ہو سکتے ہیں۔

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے کمرشل پلاٹس پر قائم شادی ہالز کو نوٹس دینے کی کارروائی تیز کردی ہے۔

ہم نیوز نے ایس بی سی اے کے ذمہ دار ذرائع سے بتایا ہے کہ 28 جنوری سے شادی ہالز کے خلاف آپریشن شروع کرے گی۔ اس ضمن میں شرقی اور وسطی اضلاع میں نوٹسز جاری کیے جاچکے ہیں۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے روشنیوں کے شہر میں کارساز، شاہراہ فیصل،راشد منہاس روڈ پر قائم شادی ہالوں اور کنٹونمنٹ ایریاز میں قائم سینما گھروں، کمرشل پلازوں اور مارکیٹوں کو گرانے کا حکم جاری کیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق شادی ہال مالکان نے پہلے ایس بی سی اے کے مرکزی دفتر پہنچ کرحکام سے مذاکرات کیے اوران کی ناکامی کے بعد احتجاجی طور پر دھرنا دیا ہے۔

شادی ہالوں کی بندش کے اچانک اعلان کے بعد ہار پھول و ڈیکوریشن کے کاروبار سے وابستہ افراد کے علاوہ وڈیو میکرز اورفوٹو گرافرز بھی سخت تشویش میں مبتلا ہیں اور وہ ان فیملیز سے رابطہ کررہے ہیں جن کے ایڈوانس آرڈرز انہوں نے لیے ہوئے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق کیٹرنگ والے بھی پریشانی کا شکار دکھائی دے رہے ہیں کیونکہ انہیں اچانک دیے گئے آرڈرز کی منسوخی اوریا ان میں بے حد کمی کیے جانے کے فونز موصول ہورہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اسی طرح پولٹری اور گوشت کے کام سے وابستہ افراد بھی تشویش میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں