چینی قونصلیٹ پر حملے کے لیے 15 لاکھ روپے کی رقم خرچ کی گئی

فوٹو: ہم نیوز


شہر قائد کراچی میں قائم چینی قونصلیٹ پر حملہ کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جی آئی ٹی) نے گرفتار پانچوں دہشتگردوں سے تحقیقات مکمل کر لی ہیں، گرفتار دو دہشتگردوں لطیف اور عارف کے خلاف تحقیقات سنٹرل جیل میں مکمل کی گئی ہیں ۔

جے آئی ٹی نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں پانچوں دہشتگردوں کو خطرناک قرار دیا ہے، تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ چینی قونصلیٹ پر حملے کے لیے 15 لاکھ روپے کی رقم خرچ کی گئی،پیسوں کی منتقلی کے لیے مختلف بینک اکاؤنٹ کا استعمال کیا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق پیسے امان اللہ کے اکاؤنٹ میں منتقل کیے جاتے تھے جبکہ امان اللہ سہولت کاروں میں ماہانہ پیسے تقسیم کرتا تھا، سہولت کار امان اللہ کی افغانستان میں مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔

گرفتار دہشتگرد ہاشم عرف احمد بی ایل اے کمانڈر شریف کا بھائی ہے، کمانڈر شریف فورس کے دو اہلکاروں کے قتل میں بھی ملوث ہے، اہکاروں کو کمانڈر شریف کی گرفتاری کے لیے چھاپے کے دوران فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا، واقعہ میں گرفتار دہشت گرد ہاشم بھی زخمی ہوا تھا۔

رقم کی منتقلی کے شواہد حاصل کرنے کے لیے ایف آئی کی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے گزشتہ سال دسمبر میں کراچی میں موجود چینی قونصلیٹ پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں دو اہلکار شہید اور جوابی فائرنگ میں تین دہشت گرد مارے گئے تھے۔

سانحے میں قونصلیٹ میں ویزہ لینے کے لیے آنے والے باپ بیٹا بھی شہید ہو گئے تھے۔

قونصل خانے پر حملے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی تھیں اور علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا تھا۔

وزیراعظم عمران خان نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ حملے میں ملوث عناصر کو بے نقاب کیا جائے۔ انہوں نے کہا ہے کہ حملہ پاک چین معاشی اور تزویراتی تعلقات کے خلاف سازش ہے اور ایسے واقعات پاک چین تعلقات پر اثر انداز نہیں ہو سکتے۔


متعلقہ خبریں