حکمرانوں کو قوم پر مزید مسلط نہیں ہونے دیں گے، فضل الرحمان

’مولانا کو گرفتار کیا گیا تو پورا پاکستان بند کردیں گے‘

ڈیرہ اسماعیل خان: متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نےکہا ہے کہ جعلی حکمرانوں کو قوم پرمزید مسلط نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ مجمع جعلی حکمرانوں کا تختہ الٹ دے گا۔

ہم نیوز کے مطابق وہ تحفظ ناموس رسالتﷺ سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی جعلی حکمرانوں کو اور جعلی مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا اورآئندہ بھی نہیں کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب سے عمران خان آئے ہیں ملکی معیشت تباہ ہوگئی ہے، تیل کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں، روپے کی قدر گرگئی ہے، قرضوں پر قرضے قوم پر مسلط کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی 100 سے 200 فیصد بڑھ گئی ہے۔

ایم ایم اے کے سربراہ نے حکومت پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کے گھر گرائے جارہے ہیں، دو کروڑ آبادی والے کراچی کے لوگوں کو روزگار دینے کے بجائے ان کا کاروبارختم کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پہلی باراسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے رکن نے پارلیمنٹ میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کوتسلیم کرنے کی بات کا مطلب ہے فلسطینی سرزمین پراسرائیلی قبضے کو تسلیم کرنا۔

تحفظ ناموس رسالتﷺ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پہلی بار تل ابیب سے طیارہ عمان پر رکنے کے بعد اسلام آباد آیا تو اسرائیلی طیارہ خفیہ کیوں آیا؟ ان کا کہنا تھا کہ دال میں کچھ کالا نہیں ہے بلکہ پوری  دال ہی کالی ہے۔

جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہمیں کشمیر کے مسئلے پر بھی لڑنا ہے۔ انہوں نے کشمیریوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری خود کو تنہا نہ سمجھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ پہلی حکومت ہے جس کے پالیسی بیان میں کشمیر کا کوئی تذکرہ نہیں ہوتا ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کشمیریوں کوایک دوسرے سے ملانے کے لیے راستہ کیوں نہیں کھولاجاتا؟

متحدہ مجلس عمل کے سربراہ نے کہا کہ 50 سال پہلے والاکراچی توآدھی آبادی کے خاتمے سے ہی سامنے آ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ نوکریاں دینےکی بات کی تھی لیکن اس سے زیادہ  تو تم  نے بے روزگارکردیے ہیں۔

جمعیت العلمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اعلان کیا کہ 17 فروری کو مردان اور 24 فروری کو بدین میں ملین مارچ ہوگا۔


متعلقہ خبریں