افغان سرحد پر باڑ سے پاکستان محفوظ ہو رہا ہے، آصف غفور



اسلام آباد:  ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے سے بارڈر پار سے ہونے والوں حملوں کا سلسلہ ختم ہوا ہے۔
ہم نیوز کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کے ہمراہ آج ملکی اور غیر ملکی میڈیا کے نمائندوں نے پشاور، میران شاہ اور غلام خان بارڈر ٹرمینل کا دورہ کیا۔

دورے کے موقع پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے ہم نیوز کے پروگرام ’’ایجنڈا پاکستان‘‘ کے میزبان عامر ضیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے  کہا کہ پاکستان میں آپریشنز کے باعث دہشتگردوں کا مکمل صفایا کردیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں فوج کی عدم موجودگی کے باعث وہاں سے دہشتگرد پاکستانی آبادی اورچیک پوسٹوں پر حملے کرتے تھے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ2611 کلومیٹرمیں سے زیادہ حساس علاقہ 1200 کلومیٹر تھا جس میں سے 900 پر فنسینگ کرلی گئی ہے جبکہ باقی 300 کلومیٹر پر چند ماہ میں مکمل کرلیں گے۔

آصف غفور کے مطابق سرحدی باڑ لگنے سے ہردن کے ساتھ دہشتگردی کیخلاف مزید اقدامات سخت ہورہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں وسائل کی کمی کے باعث وہاں کی فوج انتہائی کم ہے لیکن ان علاقوں کی ذمہ داری بہرحال افغان فورسز کی ہی ذمہ داری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک افغان سرحد کے امن سے خطے کا امن بھی جڑا ہے۔

میجر جنرل نے کہا کہ پاکستان کی پانچ پوسٹوں کے مقابلے میں افغانستان کی ایک پوسٹ ہے، جبکہ بلوچستان سے جڑے علاقوں میں ایک بھی پوسٹ نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں