خلیل کی فیملی کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں، سید شہباز


لاہور: وکیل سید شہباز حیدر نے کہا ہے کہ سانحہ ساہیوال میں قاٸم ہونے والی مشترکہ تحقیای ٹیم (جے آٸی ٹی) کی جانب سے ہمیں کاررواٸی کے حوالے سے کوئی معلاموت فراہم نہیں کی جا رہی تھی لیکن اب کچھ معلومات کا تبادلہ کیا گیا ہے۔

لاہورمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جےآٸی ٹی کی جانب سے کچھ ملزمان کو جیل بھیج دیا گیا ہے اور اعتماد دلایا گیا ہے کہ سانحے میں استعمال ہونے والے سرکاری اسلحے اور جسمانی ریمانڈ سے متعلق کاررواٸی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ آج جے آٸی ٹی سارا دن تھانہ یوسف والا میں ہوگی جہاں گواہان کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ چھوٹا سانحہ نہیں ہے لیکن اداروں سے انصاف کی تو قع ہے۔ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے افسران ابھی اپنے پیٹی بھاٸیوں کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ خلیل کی فیملی کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں لہذا ان کی سیکیورٹی کے حوالے سے اقدام کیے جائیں۔

انہوں نے بتایا کہ اتنے بڑے سانحہ کے باوجود ابھی تک پولیس افسران کو ہوش نہیں آیا۔ مجھے بھی دھکمیاں دی جا رہی ہیں۔ بے شک حساس ادارے کے پاس معلومات تھی لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے بچوں پر گولیاں چلا دی جائیں۔

سید شہباز کا کہنا تھا کہ کال ریکارڈنگ کی گٸی ہے جو کہ 7 منٹ کی ہے۔ اس ریکارڈنگ میں افسران کے نام بھی لیے گیے ہیں۔ اتنے برے واقع کے بعد اب سی ٹی ڈی سے کچھ بعید نہیں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آڈیو کال میں کہا گیا ہے کہ “آپ سے ججز خوش نہیں۔ آپ کیس سے ہٹ جاٸیں، میرا خود سی ٹی ڈی سے تعلق ہے، 12:30 بجے گاڑی ہمارے دفتر میں آچکی تھی۔”

سانحہ ساہیوال کے حوالے سے پولیس کی جانبس سے اخبار میں اشتہار دیا ہے اور پمفلٹ بھی تقسیم کرائے گئے ہیں۔ اشتہار میں کہا گیا ہے کہ اگرعوام کے پاس اس سانحے کے سلسلے میں کوئی بھی وڈیو ثبوت موجود ہے یا کوئی اس واقعہ کا عینی شاہد ہے تو تھانہ یوسف والا میں پیش ہو کر جے آئی ٹی کے سامنے بیانات قلمبند کرا سکتا ہے۔ شواہد دینے والے کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔


متعلقہ خبریں