اسلام آباد: سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ڈی سی اسلام آباد حمزہ شفقات اور صارفین کے درمیان ’برگر‘ کے موضوع پر ہونے والی دلچسپ گفتگو نے کئی لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کی۔
ڈی سی اسلام آباد محمد حمزہ شفقات سے ایک صارف نے سوال پوچھا کہ اسلام آباد کے لوگوں کو ’برگر‘ کہہ کر مخاطب کیا جاتا ہے، اس کا کوئی سدباب ہونا چاہیئے کیوں نہ ایسے لوگوں کو جیل بھیج دیا جائے۔
اس کا مزاح سے بھرپور جواب دیتے ہوئے حمزہ شفقات نے کہا کہ ہمیں کوئی ’برگر‘ کہے تو اس بات پر خفا نہیں ہونا چاہئے کم از کم ہمارے برگرز میں گدھے کا گوشت تو استعمال نہیں کیا جاتا۔
We shouldn’t mind being called a burger. At least our burgers are not made of khota meat https://t.co/70Vpwjj9hJ
— Deputy Commissioner Islamabad (@dcislamabad) January 27, 2019
ڈی سی اسلام آباد کی جانب سے ایسے جواب کی توقع نہیں کی جا رہی تھی تاہم دیکھتے ہی دیکھتے ان کے اس جواب کو ٹوئٹر پر لوگوں کی جانب سے سراہا جانے لگا تاہم کچھ نے اسے تنقید کا بھی نشانہ بنایا۔
ٹوئٹر کے ایک صارف نے حمزہ شفقات کے جواب پر اپنے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ حمزہ شفقات افسران کے امان اللہ ہیں۔
ایک اور صارف نے حمزہ شفقات کواسلام آباد کے باسیوں کے لئے ایک خدا کی طرف سے نعمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ حمزہ شفقات اچھی گورننس کے ساتھ ساتھ ہنس مزاح بھی بھرپور رکھتے ہیں۔
جہاں کچھ صارفین نے ڈی سی اسلام آباد کے اس جواب کو خوب سراہا، وہیں کچھ لوگوں نے تنقید بھی کی۔ ایسے ایک صارف نے کہا کہ ایک سول سرونٹ ملک کی شناخت ہوتا ہے، بے شک حمزہ شفقات ایک اچھے انسان ہیں تاہم ان کی جانب سے ایسے جواب جس میں صوبائیت کا رنگ جھلکتا ہو مناسب نہیں ہے۔
ایک اور صارف نے کہا کہ سر اگر آپ کا ٹرانسفر کھوتا کھانے والے شہر میں ہوگیا تو پھر آپ کیا کہیں گے؟
واضح رہے پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں ہوٹلوں، قصاب خانوں اور دکانوں سے گدھے کے گوشت کے فروخت کرنے کے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں۔