او، اے لیول طالبعلموں کیلئےمساوی سرٹیفیکیٹ کی شرط ختم


لاہور: ہائر ایجوکیشن کمیشن نے او اور اے لیول کے طالب علموں کے لیے لازمی مساوی سرٹیفیکیٹ کی شرط ختم کردی ہے۔

لاہور ہائیکورٹ میں ایچ ای سی کے حکم نامے کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران ایچ ای سی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ قوانین تبدیل کردیئے گئے ہیں اب انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمین سےسرٹیفیکیٹ کی ضرورت نہیں رہی ہے۔

ایک طالبعلم رومانہ ملک نے لاہور ہائیکورٹ میں ڈگری کی تصدیق کے لیے ایچ ای سی کی مساوی سرٹیفیکیٹ کی شرط کو چیلنج کیا تھا۔

وکیل کے توسط سے درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ انہوں نے گریجوایشن پنجاب یونیورسٹی اور ماسٹرز کی ڈگری پرائیویٹ یونیورسٹی سے حاصل کی، ایچ ای سی نے مساوی سرٹیفیکیٹ کی غیرموجودگی میں ڈگری کی تصدیق سے انکارکردیا۔

درخواست گزار کے مطابق انہیں ایچ ای سی کی طرف سے تصدیق نہ ہونے پر دبئی میں اقامے(ورک پرمٹ) کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے جس پر جسٹس فرخ عرفان خان نے ریمارکس دیئے کہ ایچ ای سی کو یونیورسٹی سے دوبارتصدیق شدہ ڈگریوں کوویری فائی کرنا چاہیے۔

کیس کی سماعت کے دوران ایچ ای سی نے نوٹفیکیشن پیش کیا جس کے مطابق اب گریجوایشن اور ماسٹرز کی ڈگری کے لیے آئی بی سی سی سے سرٹیفیکیٹ کی ضرورت نہیں ہے، یہ طالبعلموں کی سہولت کے لیے ختم کیا گیا ہے۔

ایچ ای سی نے خاتون کو او اور اے لیول میں اسلامیات اورتاریخ پاکستان کا مضمون نہ پڑھنے پرسرٹیفکیٹ جاری کرنے سے انکارکیا تھا جسے انہوں نے لاہور ہائیکورٹ میں چینلج کردیا تھا۔

عدالت نے ایچ ای سی کے جواب کے بعد خاتون کی ڈگری کی تصدیق کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹادی ہے۔

 


متعلقہ خبریں