سعید غنی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر


اسلام آباد: سپریم کورٹ میں صوبہ سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی گئی ہے۔

درخواست گزار محمود اختر نقوی نے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ سعید غنی عدالتی احکامات کے خلاف بیان بازی کرتے پائے گئے ہیں، لہٰذا وہ توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں اس لیے ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔

درخواست گزار نے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ توہین عدالت کرنے کے جرم میں صوبائی وزیر سعید غنی کے خلاف آرٹیکل 62،63 کے تحت کارروائی کی جائے اور ان کی صوبائی اسمبلی کی رکنیت معطل کی جائے۔

واضح رہے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیربلدیات سعیدغنی نے کہا تھا کہ گھر توڑنے کا فیصلہ میں نہیں کرسکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے دور سے پہلے ریگولرائز کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے، یہ ایک سلسلہ ہے جو تواتر کے ساتھ جاری رہا ہے، اب کراچی کے شہریوں کی مشکل کے حل پر شک کرنا غلط ہوگا، یہ تفصیلات سپریم کورٹ کوبتائیں گے۔

وزیربلدیات سندھ نے کہا کہ کراچی کے لاکھوں خاندانوں میں انسانی المیہ پیدا ہونے کا خدشہ ہے، ہم نہیں چاہتے کراچی کے لوگوں کے سروں سے چھتیں چھینی جائیں۔

خیال رہے گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں شہر سے غیر قانونی تجاوزات اور پارکس کو واگزار کرانے کے معاملے پر سماعت ہوئی ۔دوران سماعت عدالت نے کے ایم سی ،کنٹوئمنٹ بورڈ کے حکام کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کیا۔

عدالت نے ایم ڈی واٹر بورڈ سے استفسار کیا کہ ٹریٹمنٹ پلانٹ ٹو کی زمین خالی ہوئی کہ نہیں جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ آپ کے حکم کے مطابق ٹی پی ٹو کا معاملہ کے ایم سی کے حوالے ہے۔

عدالت نے حکم دیا کہ ٹی پی ٹو کی خالی کردہ زمین پر عوامی پارک بنایا جائے۔

اس موقع پر جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ ایڈووکیٹ جنرل صاحب، بیرون ملک سے ٹاون پلانرز بلائیں اور مشورہ کریں، شہر کیسے ہوتے ہیں، جائیں انگریزوں سے ہی پوچھ لیں۔

عدالت نے کہا کہ مئیر لندن صادق پاکستانی نژاد ہے، ان ہی سے پوچھیں شہر کیسے بسائے جاتے ہیں،۔

جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ملیر ندی پر قائم ہر قسم کی عمارتیں گرانا ہوں گی، جائیں لائنز ایریا گرائیں اور کثیرالمنزلہ عمارتیں بنا کر لوگوں کو بہتر سہولتیں دیں۔

انہوں نے کہا کہ سب پیسہ بنانے میں لگے ہوئے ہیں، ہر کوئی امریکہ, کینیڈا میں جائیداد بنانا چاہتا ہے۔

جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل صاحب, آپ اور  سب جانتے ہیں یہاں ہو کیا رہا ہے، یہ بیوروکریٹس عوام کے پیسے پر پلتے ہیں مگر عوام کے لیے کچھ نہیں کرتے۔

انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت دو ہفتوں میں رپورٹ دے شہر کا کرنا کیا ہے، قوم کے وژن کو اس طرح تباہ کرتے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں