خدیجہ صدیقی قاتلانہ حملہ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری


اسلام آباد: سپریم کورٹ نے خدیجہ صدیقی قاتلانہ حملہ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے۔

خدیجہ صدیقی قاتلانہ حملہ کیس کا تفصیلی فیصلہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے تحریرکیا ہے۔ سولہ صفحات پر مشتمل فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ شاہ حسين کو بری کرنے کا ہائیکورٹ کا فيصلہ کالعدم قرار ديا جاتاہے، شاہ حسين کو پانچ سال قيد کا ٹرائل کورٹ کا فيصلہ بحال کيا جاتا ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے ہائیکورٹ نے سزا ختم کرتے وقت شواہد کو درست نہيں پڑھا۔ ہائی کورٹ نے فيصلہ ديتے وقت شواہد کي غلط تشريح کی اور گواہان کے بیانات کو بھی مدنظر نہیں رکھا۔

سپریم کورٹ نے 24 جنوری کو ملزم شاہ حسین کو ’مجرم‘ قرار دیتے ہوئے اس کی رہائی کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پانچ سال قید کی سزا بحال کردی تھی۔

خدیجہ صدیقی کو ان کے ساتھی طالب علم شاہ حسین نے تین مئی 2016 کو شملہ ہلز کے قریب اس وقت چھریوں کے وار کرکے زخمی کر دیا تھا جب وہ اپنی چھوٹی بہن کو اسکول سے لینے جارہی تھیں۔ خوش قسمتی سے شدید زخمی ہونے کے باوجود ان کی جان بچ گئی تھی۔

لاہورمیں کیے گئے قاتلانہ حملے کے ملزم اور خدیجہ صدیقی کے ہم جماعت (کلاس فیلو) شاہ حسین کو گرفتار کرکے اس کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔

لاہور ہائی کورٹ نے  شاہ حسین کو بری کردیا تھا جس پر سابق چیف جسٹس ثاقب نثارنے ازخودنوٹس لیا تھا۔


متعلقہ خبریں