لیگی رہنما تحریک انصاف حکومت کی کارکردگی سے ’خوش‘

فوٹو:ندیم ملک لائیو



اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما اویس لغاری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کی کارکردگی سے ہم خوش ہیں کہ اس سے ان کی سیاست کا بیڑاغرق ہورہا ہے۔

پروگرام ندیم ملک لائیومیں میزبان ندیم ملک سے گفتگو کرتے ہوئے اویس لغاری نے کہا کہ نوازشریف سے متعلق میڈیکل بورڈ کو ذمہ داری اٹھانی چاہیے اور ایسا فیصلہ کرنا چاہیے جس سے کسی کا بھی دل دکھی نہ ہو۔

حکومت کی معاشی امداد کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات وزیراعظم کے وعدوں پرپیسے نہیں دے رہے، ہمارا جو افغانستان میں امریکہ کے ساتھ کردار ہے ۔ پنجاب میں گورننس کا نظام بدتر ہوا ہے۔ حکومت ناکامی کی طرف لے کر جارہی ہے۔

اویس لغاری نے کہا کہ اگر صوبہ بن گیا تو این ایف سی ایوارڈ سے پنجاب کے اندر تین حصے ہوں گے، عثمان بزدار نہیں پوری صوبائی حکومت نااہل ہے، ہم ان کی کارکردگی سے خوش ہیں کہ ان کی سیاست کا بیڑاغرق ہورہا ہے۔

تحریک انصاف کے رہنما عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ نوازشریف سے متعلق ان کے خاندان کے مطالبے پرحکومت نے خصوصی میڈیکل بورڈ بنایا ہے اسکی جو سفارش ہوگی اس پر عمل کریں گے۔ہم کسی بھی طرح کی کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ستر سال میں پہلی دفعہ دنیا پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہے۔ دنیا میں پذایرئی ہورہی ہے کہ کرپشن کیخلاف زیروٹالرنس پالیسی ہے۔

عمرچیمہ نے کہا کہ ہماری حکومت کا کوئی اسکینڈل نہیں آیا ہے۔ حکومت کی ترجیح یہ ہے کہ صحت، تعلیم اور انسانوں پر خرچ ہوں، یہ بات عوام کو نظر آئے گی۔

پرویزرشید نے کہا کہ نوازشریف کی ہاٹ سرجری ہوئی تھی جس سے پیچیدگی ہوئی،انہیں ڈاکٹر نے کہا کہ ہر چھ ماہ بعد چیک اپ کرائیں۔ حکومتی مصروفیا ت اور پھر احتساب عدالت کے باعث نہیں جاسکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وقت کے ساتھ پیچیدگی میں اضافہ ہورہا ہے۔  اگر ان کے ذاتی معالج  ڈاکٹر عدنان کو میڈیکل بورڈ میں شامل کیا جاتا تو بہتر ہوتا لیکن ایسا نہیں ہوا۔ ہم خصوصی مراعات نہیں  بلکہ اپنا حق چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ این آر او تب مانگا جاتا ہے جب کوئی قربانی نہ دی ہو، احتساب عدالت کے فیصلے کا کھوکھلا پن سامنے آچکا ہے، ہم رہائی نہیں مانگ رہے صرف جلدمقدمہ سننے کی استدعا کی ہے۔

پرویزرشید نے کہا کہ ملک میں بے چینی کو غصے میں تبدیل نہیں دینا ہونا چاہیے، آمر اور نوازشریف کے ساتھ سلوک عوام دیکھ رہے ہیں۔

ماہرقانون عارف چوہدری نے کہا کہ نوازشریف کے طبی وجوہات پربیرون ملک جانے کے حوالے سے کہا کہ قانون میں نرمی کا تصورنہیں ہوتا، جیل میں علاج ممکن نہ ہو اس کے لیے میڈیکل بورڈ بنتے ہیں، بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کا مطلب رہائی ہے، یہ کسی کا استحقاق نہیں۔

پروگرام میں تشدد سے جاں بحق ہونے والی گھریلو ملازمہ عظمی کے والد نے بتایا کہ انہیں اپنی بیٹی سے ملنے ہی نہیں دیا گیا تھا، انہیں علم ہی نہیں تھا کہ ان کے بیٹی سے کیسے سلوک کیا جارہا ہے۔

ماہرقانون عارف چوہدری نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ گھریلوملازمین کا باقاعدہ قانون بنائے، انہوں نے معاملے کے فوری تدارک کے لیے ہاٹ لائن بھی قائم کرنے کی تجویز دی۔

عمر سرفراز چیمہ اور اویس لغاری نے اس معاملے پر قانون سازی پر اتفاق کیا اور کہا کہ انسان کو انسان سمجھنا چاہیے۔

 

 

 


متعلقہ خبریں