تھریسامے بریگزٹ ڈیل میں واضع تبدیلیوں کی خواہشمند

برطانوی حکومت کو بریگزٹ پر ایک بار پھر شکست کا سامنا

فوٹو: فائل


لندن:برطانوی وزیر اعظم  تھریسامے نے کہا ہے کہ بریگزٹ ڈیل میں واضح تبدیلیوں کیلئے وہ یورپی یونین کے ساتھ دوبارہ مذاکرات کرنا چاہتی ہیں باوجود اس کے کہ انہیں مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

وزیراعظم نے منگل کے روز پارلیمنٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں مزید الفاظ کی تبدیلی کی بات نہیں کر رہی یہ معاہدے سے نکلنے کیلئے واضح قانونی تبدیلی ہوگی اور اس کے لیے مذاکرات کرنا آسان نہیں ہوگا۔

تھریسامے کا کہنا تھا کہ تبدیلی میں معاہدے کو دوبارہ کھولنا بھی شامل ہوگا اور میں جانتی ہوں کہ چند یورپی ساتھی اس میں تھوڑی سی دلچسپی رکھتے ہیں۔

برطانوی پارلیمنٹ کے ممبر(ایم پیز) منگل کے روز وزیر اعظم تھریسامے کے ترمیم شدہ بریگزٹ معاہدے پر ووٹنگ کریں گے جو مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجے شروع ہوگی۔

پارلیمنٹ کے اسپیکر جون برکیو کو بریگزٹ ڈیل میں ترمیم کیلئے 14 سفارشات دی گئی ہیں اور بریگزٹ پلان کیلئے نصف کا پاس ہونا ضروری ہے۔

بریگزیٹ ڈیل کے مخالف ممبرآف پارلیمنٹ جیکب ریز موگ پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں ان کے گروپ کا ہر ممبر ہر ترامیمی کے خلاف ووٹ دے گا۔

بریگزٹ کے حامی ایم پیز کا خیال ہے کہ اگر بریگزٹ کے بعد ہی بیک اسٹاپ پلان رہا تو برطانیہ یورپی یونین سے انخلا کے باوجود یورپی یونین کے قوانین کے تابع رہے گا۔

یاد رہے کہ  قبل ازیں برطانوی پارلیمنٹ میں اکثریت ممبرز نے یورپی یونین سے انخلا کی مخالفت میں ووٹ دیا تھا۔ڈیل کے حق میں 202 جبکہ مخالفت میں 432 ووٹ پڑے جن میں 118 حکومتی ممبران کے ووٹ بھی شامل تھے۔


متعلقہ خبریں