سانحہ ساہیوال: ملزمان نے ایف آئی آر کو ہی بیان کا حصہ بنا دیا

سانحہ ساہیوال، جوڈیشل کمیشن تشکیل کی درخواست مسترد

فوٹو: فائل


ساہیوال: سانحہ ساہیوال کے گرفتار ملزمان نے لاہور میں درج خلیل اور ذیشان پر ایف آئی آر کو ہی اپنے بیان کاحصہ بنا دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ملزمان نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کو 2/19 ایف آئی آر کے مطابق اپنے بیان ریکارڈ کرائے ہیں۔

ہم نیوز کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے گرفتار اہلکاروں نے اپنے بیان میں کار پر فائرنگ سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذیشان، خلیل اور اس کی فیملی موٹرسائیکل سوار ساتھیوں کی فائرنگ سے مارے گئے۔

ذرائع نے بتایا کہ گولی چلانے کے حکم پر ملزمان نے کہا کہ ہم نے جوابی فائرنگ کی تھی کسی نے ہمیں حکم نہیں دیا۔

یاد رہے کہ لاہور میں درج سانحہ ساہیوال کی ایف آئی آر کے متن میں بھی یہی درج ہے کہ خلیل اس کی فیملی اور ذیشان اپنے ہی موٹرسائیکل سوار ساتھیوں کی فائرنگ کی زد میں آکر جاں بحق ہوئے۔

یاد رہے کہ 19 جنوری کو ساہیوال میں محکمہ انسداد دہشت گردی کے افسران و اہلکاروں نے مبینہ پولیس مقابلے میں ایک خاتون اور ایک 13 سالہ بچی سمیت چار افراد کو گولیاں مارکر جاں بحق کردیا تھا۔

مبینہ پولیس مقابلے میں ایک بچہ گولی لگنے سے زخمی ہوا ہے جب کہ اس کی دو کمسن بہنوں کو معمولی نوعیت کے زخم آئے ہیں۔


متعلقہ خبریں