اسلام آباد: حکومت پنجاب نے یقین دہانی کرائی ہے کہ سیالکوٹ پنجاب میں ہندو گھرانے کے چھوڑے ہوئے مکان کو تاریخی ورثے کے طور پر محفوظ بنانے کے لیے ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
Just spoke with DC Sialkot. Inshallah we will work on it @KlasraRauf and get back to you. https://t.co/q77VKn5FWg
— Dr. Shahbaz GiLL (@ShabazGil) January 31, 2019
یہ یقین دہانی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ترجمان ڈاکٹر شہباز گل نے ممتاز صحافی رؤف کلاسرا کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر بھیجے گئے پیغام میں کرائی ہے۔
معروف ٹی وی اینکر رؤف کلاسرا نے ٹوئٹر پرفیس بک کی ایک صارف فائزہ چیمہ کی پوسٹ دیکھی جس پر انہوں نے لکھا تھا کہ ’’ گاؤں کا سب سے قدیم گھر جو تقسیم سے پہلے کسی ہندو فیملی نے بنوایا تھا۔ بچپن سے اس گھر کو بند دیکھ رہے ہیں اور عجیب ہی قصے کہانیاں بھی مشہور ہیں اس گھر کے بارے میں، اب جیسے ہی سنا کہ آج کل یہاں کوئی رہ رہا ہے اور گھر کھلا ہوا ہے تو میں فوراً پہنچ گئی دیکھنے اورتصویریں بنانے‘‘۔
فائزہ چیمہ نے گھر کی تصاویر بھی فیس بک پر شیئر کی تھیں۔
An abandoned and traditional Hindu family house in Sialkot village (Pakistan). No one lived in this house even after Hindu family left for India in 1947–It has been reported now someone has started living there— should it not be secured&preserve as we plan to promote tourism ? pic.twitter.com/0yIFb9m6x0
— Rauf Klasra (@KlasraRauf) January 31, 2019
رؤف کلاسرا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر فائزہ چیمہ کی پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے سوال کیا تھا کہ کیا ہمیں اس مکان کو تاریخی ورثے کے طور پر محفوظ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ ہمارا منصوبہ سیاحت کو فروغ دینے کا ہے؟
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ترجمان ڈاکٹر شہباز گل نے رؤف کلاسرا کے ٹوئٹ پر جوابی پیغام میں لکھا ہے کہ ’’ ابھی ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ سے بات کی ہے، انشااللہ ہم اس پر کام کریں گے اورآپ کو آگاہ بھی رکھیں گے‘‘۔