حکومت سیالکوٹ میں ہندو فیملی کے گھر کو محفوظ بنانے پر آمادہ


اسلام آباد: حکومت پنجاب نے یقین دہانی کرائی ہے کہ سیالکوٹ پنجاب میں ہندو گھرانے کے چھوڑے ہوئے مکان کو تاریخی ورثے کے طور پر محفوظ بنانے کے لیے ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

 

یہ یقین دہانی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ترجمان ڈاکٹر شہباز گل نے ممتاز صحافی رؤف کلاسرا کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر بھیجے گئے پیغام میں کرائی ہے۔

معروف ٹی وی اینکر رؤف کلاسرا نے ٹوئٹر پرفیس بک کی ایک صارف فائزہ چیمہ کی پوسٹ دیکھی جس پر انہوں نے لکھا تھا کہ ’’ گاؤں کا سب سے قدیم گھر جو تقسیم سے پہلے کسی ہندو فیملی نے بنوایا تھا۔ بچپن سے اس گھر کو بند دیکھ رہے ہیں اور عجیب ہی قصے کہانیاں بھی مشہور ہیں اس گھر کے بارے میں، اب جیسے ہی سنا کہ آج کل یہاں کوئی رہ رہا ہے اور گھر کھلا ہوا ہے تو میں فوراً پہنچ گئی دیکھنے اورتصویریں بنانے‘‘۔

فائزہ چیمہ نے گھر کی تصاویر بھی فیس بک پر شیئر کی تھیں۔

 

رؤف کلاسرا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر فائزہ چیمہ کی پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے سوال کیا تھا کہ کیا ہمیں اس مکان کو تاریخی ورثے کے طور پر محفوظ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ ہمارا منصوبہ سیاحت کو فروغ دینے کا ہے؟

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ترجمان ڈاکٹر شہباز گل نے رؤف کلاسرا کے ٹوئٹ پر جوابی پیغام میں لکھا ہے کہ ’’ ابھی ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ سے بات کی ہے، انشااللہ ہم اس پر کام کریں گے اورآپ کو آگاہ بھی رکھیں گے‘‘۔


متعلقہ خبریں