سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن کا واک آؤٹ


اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں اپوزیشن نے واک آوٹ کر دیا ہے۔

قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے اس حوالے سے کہا کہ ہم وزراء کی عدم غیر حاضری پر بطور احتجاج ٹوکن واک آؤٹ کر رہے ہیں۔

وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ملک کی معیشت کو بہتری کی طرف لے جایا جائے۔ یہ بجٹ نہیں معاشی اصلاحات پیکجج ہے۔

سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے سینٹرز کو میں بار بار یاد آتا تھا، آج میں موجود ہوں لیکن اپوزیشن ایوان میں موجود نہیں ہے۔

انہوں نے بتایا لکہ جنوری میں اسٹاک ایکسچیج میں اضافہ ہوا۔ جتنا نقصان اسٹاک مارکیٹ کو 2018 میں ہوا تھا وہ جنوری میں ہونے والے اضافے کی صورت میں ریکور ہو گیا ہے۔

رہنما پاکستان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ بینک میں اعتماد بحال ہو رہا ہے۔ بین الاقوامی بونڈ مارکیٹ میں ایشا میں سب سے زیادہ بہتری پاکستانی بونڈز میں ہوئی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ گزشتہ حکومت کی جانب سے الیکشن میں کامیاب ہونے کے لیے حج اخراجات میں اضافہ نہیں کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اخراجات کی مد میں جو نقصان ہوا اس کا بوجھ ہم پر پڑا ہے۔ ہم کوشش کریں گے کہ حجاج کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کریں۔

مشتاق احمد نے کہا ہے کہ گزشتہ دن حکومت کی جانب سے حج پالیسی کا اعلان کیا گیا تھا اور کابینہ کی جانب سے حج پالیسی پر سبسڈی نہیں دی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ رواں برس حج اخراجات میں 1 لاکھ 76 ہزار اضافہ کیا گیا ہے۔ وزارت مذہبی امور کی جانب سے 45 ہزار روپے کی سبسڈی کی درخواست کی گئی۔  حکومت نے اپنے وزیر کی بات نہیں مانی۔

تحریک انصاف پر پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے حاجیوں پر ڈرون حملہ کر دیا۔ یہ عجیب حکومت ہے جو لوگوں کو مکہ مدینہ کی زیارت سے روک رہی ہے۔

وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے کہا ہے کہ ریاست مدینہ کا مقصد لوگوں کو خوش حالی دینا ہے۔ میں کابینہ کا حصہ ہوں اس سے کیسے ناراض ہو سکتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں فون کال سننے کے لیے اجلاس سے باہر گیا تھا لہذا  قیاس آرائی نہ کی جائے۔

وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ ہماری تجویز تھی کہ حج پرسبسڈی دی جائے۔ خیبر میں کابینہ اجلاس کا مطلب لوگوں کو ان کی اہمیت کا احساس دلانا تھا۔ ایک لاکھ 84 ہزار سے زائد عازمین حج پر جائیں گے۔ اجلا س سے قبائلی عوام کا وفاق پر اعتماد بڑھے گا۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی تنبہی کے باوجود وزراء ایوان میں نہیں آئے جس کے اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں