سانحہ ساہیوال: جے آئی ٹی کا جاں بحق خلیل کے ورثاء کو چوتھی مرتبہ طلب کرنے کا فیصلہ

سانحہ ساہیوال، جوڈیشل کمیشن تشکیل کی درخواست مسترد

فوٹو: فائل


لاہور: سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کے لیے قائم  جے آئی ٹی  نے جاں بحق خلیل کے ورثاء کو چوتھی مرتبہ طلب کرنے کا فیصلہ کیاہے ۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ  جے آئی ٹی حکام نے متعلقہ مجسٹریٹ سے طلبی نوٹس بھیجنے کی اجازت طلب کر لی ہے۔ جے آئی ٹی خلیل کے ورثاء کے علاوہ عینی شایدین سے بیانات ریکارڈ کر چکی ہے۔جے آئی ٹی کے سربراہ کل قانونی ٹیم کے ساتھ ساہیوال جائیں گے۔ جے آئی ٹی نے دو رپورٹس مرتب کر لی ہیں۔  ایک شواہد اور دوسری حالات کے مطابق ہے۔ جے آئی ٹی رپورٹ جلد فائنل کر لے گی۔ دوسری طرف  سی ٹی ڈی کے گرفتار اہلکاروں کی شناخت پریڈ کا معاملہ بھی تعطل کا شکار ہوگیاہے۔ساہیوال پولیس نے عدالت سے شناخت پریڈ کی درخواست واپس لے لی ہے۔ ملزمان سات روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر سینٹرل جیل میں ہیں۔ پلیس نے شناخت پریڈ کے لئے ملزمان کے ریمانڈ کی استدعا کی تھی ۔عدالت نے مقدمہ کے مدعی جلیل کو چار مرتبہ شناخت پریڈ کے لئے نوٹسز جاری کئے ، مدعی جلیل نے چاروں مرتبہ شناخت پریڈ سے انکار کردیاہے۔ ادھر لاہور ہائی کورٹ نے سانحہ ساہیوال میں جاں بحق ہونے والے خلیل کے بھائی کی جانب سے پنجاب حکومت کی بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کو کالعدم قرار دینے کی درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی ہے۔

سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کے لیے پنجاب حکومت کی جانب سے بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کو کالعدم قرار دینے کی درخواست پر سماعت چار فروری کو ہو گی۔

گزشتہ روز خلیل کے بھائی جلیل نے عدالت عالیہ میں استدعا کی تھی کہ وہ جے آئی ٹی کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں لہٰذا اسے کالعدم قرار دیا جائے۔

درخواست میں مقتول کے بھائی نے وفاقی حکومت، وزیراعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب کو فریق بنایا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ آئی جی پنجاب انسداد دہشت گردی کے ادارے (سی ٹی ڈی) کے اہلکاروں کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں لہٰذا ہائی کورٹ کے ججز پر مشتمل جوڈیشل کمیشن بنانے کا حکم دیا جائے۔

واضح رہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے بھی جے آئی ٹی کو تحقیقات روکنے کا حکم دے رکھا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ میں آج جوڈیشل ایکٹیوزم پینل کی جانب سے بھی جے آئی ٹی کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کی گئی ہے جس میں پنجاب حکومت، وزارت داخلہ اور آئی جی پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے۔


معاونت
متعلقہ خبریں