حکومت پر دباو آتا ہےتو وزراء کا رویہ جارحانہ ہوتا ہے،امتیاز عالم


اسلام آباد:سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے کہا کہ ملک میں این آر او ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے، ماضی میں بھی این آر او ہوتے رہے ہیں اور اب بھی ملک میں ایک این آر او ہورہا ہے۔

پروگرام نیوزلائن میں میزبان ڈاکٹر ماریہ ذوالفقار سے گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی عارف حمید بھٹی نے دعوی کیا ہے کہ پنجاب کے دو بڑے لوگوں کے صاحبزادوں کے درمیان ملاقاتیں ہوچکی ہیں، اگر وہ آپس میں مل گئے تو تحریک انصاف کی اکثریت نہیں رہے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ این آر او ماضی میں ہوتے رہے ہیں،  عمران خان نے کام نہیں کیا ہے اس لیے این آر او نہیں ہورہا ہے۔ تحریک انصاف ملک میں نیا طرزحکومت دینے میں ناکام ہوئی ہے۔ یہ نااہل ہیں اوران کی کوئی سمت بھی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلی کی قیادت کا اظہار ان کی ٹیم کے انتخاب سے ہوگیا تھا۔ آئین نے تمام اختیارات وزیراعلی کو دے رکھے ہیں لیکن یہ ان کی نااہلی ہے کہ وہ اپنے تمام اختیارات استعمال نہیں کرپارہے ہیں۔

عارف حمید بھٹی نے کہا کہ عمران خان ایماندارہیں لیکن ٹیم نہیں بنا سکے ہیں، عام آدمی کے لیے چیزیں مہنگی ہورہی ہیں لیکن یہ تاثر مضبوط ہوگیا ہے کہ حکومت کا ہوم ورک نہیں ہے۔

پنجاب حکومت اسلام آباد سے چلائی جارہی ہے،امتیازعالم

سئینرتجزیہ کار امتیازعالم کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپنے بڑے وعدوں پر کام کرنا شروع نہیں کیا ہے، لوگ چاہتے ہیں انہیں وقت دیا جائے  لیکن یہ لوگوں کے لیے کام کرتے نظر نہیں آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کے باعث ٹیکس کی وصولی میں کمی آئی ہے جس کے نیتجے میں ملک میں مزیدمہنگائی آئے گی۔

امتیازعالم نے کہا کہ پنجاب کی حکومت اسلام آباد سے چلائی جارہی ہے، کمزور وزیراعلی اپنی ٹیم نہیں بنا پائے جس کی وجہ سے پوری پنجاب میں کوئی کارکردگی نظر نہیں آرہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس، تعلیم، صحت، امن و امان کے خلاف ووٹ لے کر آئے ہیں لیکن انہوں نے کوئی کام نہیں کیا ہے۔

امتیازعالم کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کو جو ریلیف ملا ہے وہ عدالت سے ملا ہے۔ پبلک اکاونٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ دیئے بغیرحکومت چل نہیں سکتی تھی۔

جب بھی حکومت پر دباو آتا ہے وزراء کا رویہ جارحانہ ہوتا ہے، عمران خان کا یہی طرزسیاست ہے اور اسی کواپنا کر وہ یہاں تک پہنچے ہیں۔ عمران خان این آراو نہیں کریں گے، یہی زبان ان کی طاقت بھی ہے اورکمزوری بھی ہے۔

عمران خان سے معاشی حالات چھپائے گئے،ضمیرحیدر

اینکرضمیرحیدر نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب کمزورنہیں ہیں، وہ کابینہ کو ہدایات دیتے ہیں اور اپنے احکامات پر فیصلے صادر کرواتے ہیں لیکن بیوروکریسی پنجاب حکومت سے اسطرح تعاون نہیں کررہی جیسے پہلے حکومتوں سے کیا کرتی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ اسدعمرمعاشی مسائل سے آگاہ تھے لیکن انہوں نے یہ بات عمران خان کو نہیں بتائی تھی، جب سرمایہ کاروں نے زوردیا تب عمران خان کو بیرون ممالک سے امداد مانگنے کا مشورہ دیا گیا۔


متعلقہ خبریں