ٹرمپ کا وینزویلا کے صدر سے ملاقات سے انکار

فائل فوٹو۔–


واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وینزویلا کے صدر مادورو کی ملاقات کی پیشکش ٹھکرا دی۔

ذرائع کے مطابق صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ  وینزویلا میں فوج بھیجنے کا آپشن موجود ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایران پر نظر رکھنے کے لیےعراق میں امریکی فوجی اڈہ ضروری ہے۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ افغانستان میں فوجیوں کی تعداد میں کمی اور انٹیلی جنس رکھنے کے خواہاں ہیں۔

وینزویلا کے صدر  نکولس مادورو نے کچھ دن قبل اپنے اوپر ہونے والے قاتلانہ حملے کا  الزام امریکی صدر پرعائد کیا تھا اور کہا تھا کہ  امریکی صدر نے مجھے مافیا کے ذریعے مارنے کا حکم دے رکھا ہے۔

وینزویلا کے صدر نے روسی نیوز ایجنسی کو دیئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کی جانب سے وینزویلا پر پابندی لگانے کا اعلان پاگل پن ہے۔ وینزویلا معاشی فرائض کے لیے ماسکو اور بیجنگ سے ملے گا۔

واضح رہے چھ ماہ قبل وینزویلا کے صدر نکولس مدورو قاتلانہ ڈرون حملے میں بال بال بچ گئے تھے البتہ نیشنل گارڈ سے تعلق رکھنے والے سات فوجی اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

صدر پر قاتلانہ حملہ اس وقت ہوا تھا جب وہ فوج کی 81 ویں سالگرہ کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ اس وقت ان کی وفاقی کابینہ کے اراکین بھی موجود تھے۔

سیکیورٹی حکام نے صدر اور وزرا کو فوری طور پہ حفاظتی مقام پر منتقل کردیا تھا۔

عالمی ذرائع ابلاغ کو ڈرون حملوں کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات جارج روڈریگز نے بتایا تھا کہ حملہ دراصل صدرنکولس مادورو کی جان لینے کی کوشش تھا لیکن وہ محفوظ رہے۔


متعلقہ خبریں