نواز شریف کے حوالے سے ڈاکٹرز پریشان لگ رہے ہیں، مریم نواز

فائل فوٹو۔–


لاہور: پاکستان مسلم لیگ نواز کے قائد میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈاکٹر سابق وزیراعظم کی صحت کے حوالے سے پریشان لگ رہے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے پیغام میں انہوں نے بتایا ہے کہ میاں صاحب کو مزید ٹیسٹوں کے لیے لے جایا گیا ہے۔

مریم نوازنے اپنے والد کے لیے دعا بھی کی ہے کہ ’’ اللہ تعالیٰ ان کو اچھی صحت اور لمبی عمر عطا فرمائے۔ آمین۔

سابق وزیراعظم کی صاحبزادی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر ان افراد کا بھی شکریہ ادا کیا ہے جنہوں نے میاں نواز شریف کی صحتیابی اور درازی عمر کے لیے دعا کی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کو مزید ٹیسٹوں کے لیے سروسز اسپتال لاہور کی نیو او پی ڈی میں منتقل کردیا گیا ہے۔ سابق وزیراعظم کی منتقلی کے بعد ان کی صاحبزادی گھر واپس چلی گئیں۔

پی ایم ایل (ن) کے قائد کی صاحبزادی مریم نواز نے تین گھنٹوں سے زائد وقت اسپتال میں اپنے والد کے ساتھ گزارا اور ساتھ ہی کھانا بھی کھایا۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کا  تیسرے دن بھی سروسز اسپتال میں علاج جاری ہے۔

ہم نیوز کے مطابق میاں صاحب کے بائیں گردے میں پتھری کی تشخیص ہوئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ تشخیص سی ٹی ایسکن کے ذریعے کی گئی ہے جب کہ ٹروپ آئی ٹیسٹ بھی منفی آیا ہے۔

نواز شریف کے گزشتہ روز ہونے والے الٹرا ساؤنڈ اور ایکسرے کی رپورٹس پیر کے دن میڈیکل بورڈ کو پیش کی جائیں گی۔

ذرائع کے مطابق نواز شریف کے بائیں گردے میں تین ملی میٹر کی دو پتھریاں موجود ہیں۔ میڈیکل بورڈ ادویات یا مشین کے ذریعے گردے سے پتھری نکالنے کا فیصلہ کرے گا۔

اسپتال ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم کے دل کا ٹروپ آئی ٹیسٹ منفی آیا ہے جس کا مطلب ہے کہ نواز شریف کو دل کا دورہ نہیں پڑا ہے۔

اطلاعات کے مطابق سابق وزیراعظم کے دل کے کچھ پرانے مسائل ہیں جن کا علاج ہوتا رہا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق ڈاکٹر محمود ایازکا کہنا ہے کہ نواز شریف کے تمام ٹیسٹ کے رزلٹ آ گئے ہیں جسے ہم نے مریض کے ساتھ شیئر کیا ہے تاہم ان ٹیسٹ کی روشنی میں مزید ٹیسٹ کرانے پڑیں گے اور ریڈیالوجی کے بھی مزید ٹیسٹ ہوں گے۔

انہوں ںے کہا کہ میڈیکل بورڈ نے علاج میں تبدیلیوں کی تجویز پیش کی ہے جس میں ذاتی معالج کی مشاورت شامل ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ایم ایل (ن) کے قائد  نواز شریف کو کوئی سنجیدہ مسئلہ نہیں ہے اس لیے علاج کی خاطر انہیں بیرون ملک بھجوانے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔

سابق وزیر اعظم کو کارڈیک ٹیسٹ کے لیے آج پی آئی سی اسپتال لے جایا جا سکتا ہے۔ یہ بھی امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ انہیں ٹیسٹوں کے بعد دوبارہ جیل منتقل کردیا جائے۔

ہم نیوز کے مطابق نواز شریف کے قلب سمیت دیگر ضروری ٹیسٹس گذشتہ روز کیے گئے تھے۔

چھ رکنی میڈیکل بورڈ آج رپورٹس کا جائزہ لے گا۔ میڈیکل رپورٹس پر نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان سے بھی مشاورت کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم کے علاج کی خاطر ماہرامراض قلب سے بھی رابطہ کر لیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں