سانحہ ساہیوال: ایس ایس پی جواد قمر نے فائرنگ کا حکم دیا

سانحہ ساہیوال میں انکشافات: گولی کا حکم کس نے دیا؟ | urduhumnews.wpengine.com

فائل فوٹو


لاہورہائی کورٹ میں سانحہ ساہیوال سے متعلق کارروائی کے دوران اہم پیش رفت سامنے آئی ہے اور واقعے کی گتھی سلجھنے لگی ہیں۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کے سوال پرسانحہ ساہیوال کے مرکزی ملزم کا نام سامنے آگیا ہے۔ عدالت کے استفسار پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق اے خان نے بتایا کہ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ایس ایس پی جواد قمر نے فائرنگ کے احکامات دیے تھے۔

یاد رہے کہ ہم نیوز نے 25 جنوری 2018 کو ہی احکامات دینے والے افسر کا نام بتایا تھا۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سردار شمیم  نے سرکاری وکیل استفسار کیا کہ آپریشن میں کون لوگ شامل تھے اور سی ٹی ڈی کے کس اعلیٰ افسر نے آپریشن کا حکم دیا۔

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سی ٹی ڈی کے ایس ایس پی جواد قمر نے احکامات دئیے تھے۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ آپ نے اس افسر سے تفتیش کی یا نہیں؟

عدالت کو بتایا گیا کہ سی ٹی ڈی کے افسر کو معطل کر دیا گیا تھا اور مزید تفتیش جاری ہے۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ آپ کہہ رہے ہیں موقع پر پانچ لوگ تھے جبکہ مدعی کہہ رہا ہے کہ وہاں 16 لوگ موجود تھے۔

عدالت نے سرکاری وکیل کو تنبیہ کی کہ اگر ریکارڈ میں ردوبدل کیا تو نتائج کے ذمہ دار آپ ہوں گے۔


متعلقہ خبریں