‘صحت انصاف کارڈ کے پہلے مرحلے کا آغاز کردیا گیا ہے’


اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ صحت انصاف کارڈ کے پہلے مرحلے کا آغاز کردیا گیا ہے۔ پہلے مرحلے میں اسلام آباد اور فاٹا کے لوگ مستفید ہوں گے جبکہ 20 فروری سے پنجاب کے ایک کروڑ افراد کو بھی صحت کارڈ ملنا شروع ہوں گے۔

انہوں نے اسلام آباد میں وفاقی وزیر صحت عامر کیانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا ورکرز اور فنکاروں کے لیے بھی خصوصی صحت پیکیج شروع کیا جارہا ہے۔

چوہدری فواد حسین نے کہا کہ فلاحی تنظیموں کو مستحقین کے اعداد و شمارجمع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ 75 ہزارروپے سے زائد ماہانہ تنخواہ والے افراد کے لیے ہیلتھ انشورنس کی سہولت فراہم کی جائےگی۔

انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ سے پسماندہ طبقے کا سات لاکھ 20 ہزار روپے تک مفت علاج ہوگا جبکہ میڈیا ورکرز کے لیے بھی خصوصی طور پر صحت کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔

اس موقع پر وزیر صحت عامر کیانی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان صحت عامہ کے معاملے پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں، وزارت قومی صحت نے صحت انصاف کارڈ کا اجرا کیا ہے۔ کارڈ سے تمام بیماریوں کے علاج کی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

وزیر صحت کے مطابق صحت انصاف کارڈ ہولڈرزکو ایک ہزار روپے ٹرانسپورٹ سہولت کے لیے دیئے جائیں گے جبکہ انتقال کی صورت میں  کفن دفن کے لیے دس ہزار روپے دیئے جائیں گے۔ 2020 تک صحت انصاف کارڈ کا دائرہ کار پورے ملک تک وسیع کردیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک فیملی کے لیے سات لاکھ 20 ہزار تک کی انشورنس ہے۔ آرگن ٹرانسپلانٹ کے علاوہ تمام بیماریوں کا علاج اس میں کور کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کے پی میں کامیابی سے یہ سسٹم چلایا گیا ہے۔ 2020 کے آخر تک پورے پاکستان کو کارڈز دے دیئے جائیں گے اور  کارڈز کو گھروں پر پہنچایا جائے گا۔

عامر کیانی کا کہنا تھا کہ سیلریڈ کلاس کے لیے بھی انشورنس کا پیکیج لارہے ہیں۔ سندھ میں تھر کو بھی یہ سہولت کارڈ دے رہے ہیں۔ 20 تاریخ کے بعد روزانہ ایک لاکھ چھاپیں گے۔


متعلقہ خبریں