پاکستان کی غیرملکی کرنسی قرض ریٹنگ میں تنزلی


اسلام آباد:بین الاقوامی ریٹینگ ادارے اسٹینڈرز اینڈ پوورز نے پاکستان کی غیرملکی کرنسی میں قرض ریٹنگ “بی” سے کم کر کے “بی مائنس” کردی ہے جس کی وجہ سے قرض ریٹینگ میں پاکستان منفی درجےمیں چلاگیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق اسٹینڈرز اینڈ پوورزنے پاکستان کی لمبے عرصے کی ریٹنگزجاری کرتے ہوئے پاکستان کےقرض ریٹنگ میں تنزلی کردی ہے۔

اس ضمن میں بات کرتے ہوئے معاشی ماہرین کا کہنا ہےکہ ریٹنگ چارٹ میں ہونیوالی درجہ بندی سےقرض کی شرائط پاکستان کیلئےمزید سخت ہوجائیں گی۔

درجہ بندی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ پاکستان کی بجٹ اوربیرونی شعبوں میں بہتری کےفوری امکانات ختم ہوچکےہیں۔ معاشی ترقی سست روی اور زرمبادلہ کی قلت مستقبل میں بیرونی صورتحال کی مشکلات کو برقراررکھے گی۔

ایس اینڈ پی کا کہنا ہےکہ آئی ایم ایف سےمعاہدے میں توقع سےزیادہ تاخیر ہورہی ہے۔ایجنسی کےمطابق ریفارم ایجنڈا کا دورانیہ طویل رہےگا۔ایک سے دو سال کی فنڈنگ کےانتظام کےسبب مستقبل میں ریٹنگ کی صورتحال مستحکم رکھی گئی ہے۔

خیال رہے ملکی معیشت کی زبوں حالی کا ادراک کرتے ہوئے آج وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اکنامک ایڈوائزی کونسل کا اجلاس ہوا جس کے دوران ملکی معیشت کی مجموعی صورتحال، معیشت کے استحکام و بحالی کے لئے حکومت کی جانب سے اب تک اٹھائے جانے والے اقدامات اور مستقبل کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔

ایک اعلامیے کے مطابق اجلاس کے دوران وزیرِ خزانہ کی جانب سے جنوری کے مہینے میں معاشی اشاریوں میں آنے والی بہتری کے ساتھ ساتھ معیشت کی ڈیجٹلائزیشن، ڈیٹ مینیجمنٹ آفس کو مستحکم کرنے جیسے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔

برفینگ کے دوران بتایا گیا کہ معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن فنانشل انکلوژن ، ای کامرس مارکیٹ کے فروغ اور خصوصاً اسمال اینڈ میڈیم انڈسٹری کی ترقی میں معاون ثابت ہوگی۔

ممتاز ماہرین کی جانب سے ملکی معیشت کے استحکام کے سلسلے میں مختلف تجاویز پیش کی گئیں۔


متعلقہ خبریں