رمشا وسان کا ملزم گرفتار، سندھ اسمبلی میں ہنگامہ آرائی



خیرپور: گولاڑچی میں غیرت کے نام پر قتل ہونے والی 13 سالہ لڑکی رمشا کے قاتلوں میں سے ایک غفار وسان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، رمشا کے قتل پر سندھ اسمبلی میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے ایک دوسرے کو آڑھے ہاتھوں لیا۔

خیر پور میں قتل ہونے والے رمشا وسان کے قتل میں گرفتار ہونے والے ملزم غفار وسان کی شناخت مقتولہ کی والدہ نے کی جب کہ ہم نیوز کی خبر پر نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی خیر پور عمر طفیل نے ایس ایچ او کنب کو معطل کر کے ایس ایچ او امیر حسین پٹھان کو چارج دے دیا ہے۔

رمشا وسان کے قتل پر سندھ اسمبلی اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ سمیت دیگر اراکین نے بھی مذمت کی جب کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایس ایس پی خیرپور کو فون کر کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعات ناقابل برداشت ہیں۔

سندھ اسمبلی اجلاس کے دوران فنکشنل لیگ اور تحریک انصاف نے رمشا وسان کے قتل کے خلاف قرارداد پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر شدید احتجاج کیا اور صوبائی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔

حکومتی نشست سے منور وسان کی جانب سے سخت لہجہ استعمال کرنے پر ایوان مچھلی بازار بن گیا۔ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کی نصرت سحرعباسی نے کہا کہ اسمبلی میں موجود مائیں بہنیں اس ظلم پر چپ نہیں بیٹھیں گی۔

رمشا وسان کا قتل پیپلز پارٹی کے رہنما منظور وسان اور نواب وسان کے علاقے میں ہوا ہے اور قتل کا الزام منظور وسان کے قریبی رشتہ دار ذوالفقار وسان پر عائد کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق لڑکی کو کاری قرار دے کر قتل کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں