پنجاب حکومت نے ق لیگ کے مطالبات ماننا شروع کر دیئے

پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ق کے درمیان برف نہ پگھل سکی

لاہور:پنجاب حکومت نے اپنے حکومتی اتحادی مسلم لیگ ق کے مطالبات ماننا شروع کر دیئے ہیں جس کے بعد دونوں جماعتوں کے حکومتی اتحاد پر چھائے خطرے کے بادل چھٹنے لگے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی قیادت مسلم لیگ ق کے مطالبات ماننے کے لئے بالآخر مان  گئی ہے۔ پنجاب میں اہم اتحادی جماعت کے تحفظات ختم کرنے کے لئے یقین دہانیوں کے بجائے حکومت کی جانب سے عملی اقدامات شروع کر دیے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ق کے مطالبے پر سیکرٹری معدنیات اور ایم ایس راولپنڈی اسپتال کی چھٹی کرا دی گئی ہے۔

سیکرٹری معدنیات کے خلاف ق لیگ کے مستعفی وزیر عمار یاسر کو تحفظات تھے جبکہ صوبائی وزیر قانون سے گفتگو کی ویڈیو لیک کرنے پر طارق نیازی کو عہدے سے ہاتھ دھونا پڑے تھے۔

واضح رہے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے مسلم لیگ ق سے فارورڈ بلاک کے متعلق بیان پر مسلم لیگ ق نے سخت رد عمل دیا تھا اور چوہدری مونس الہیٰ نے اپنے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ایسے بیانات سے اتحاد ختم ہو سکتا ہے۔

مونس الہیٰ نے وزیر اعظم عمران خان سے درخواست کی کہ وہ اپنے وزیروں کو نظم و ضبط سیکھائیں تاکہ تمام جماعتوں کو اتحاد قائم رہ سکے۔

رہنما مسلم لیگ ق کے سخت رد عمل کے بعد تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے مسلم لیگ ق کے رہنما کو معذرت کا مسیج کیا۔

ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات نے رات گئے مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الہی کو معذرت کا پیغام بھجواتے ہوئے وضاحت کی کہ اُن کے منہ سے مسلم لیگ ق کا نام غلطی سے نکل گیا تھا۔

مزید برآں سابق صوبائی وزیر عمار یاسر نے کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب  کے سیکرٹری راحیل صدیقی کا ہمارے ساتھ بہت برا رویہ ہے تمام ارکان اسمبلی کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اس کا تصور نہیں کیا جا سکتا۔

ہم نیوز کے پروگرام ’بڑی بات‘ میں اپنے استعفی سے متعلق  گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا تھا کہ سیکرٹری وزیراعلیٰ پنجاب کا پنجاب اسمبلی  کے تمام اراکین کے  ساتھ  رویہ انتہائی نامناسب ہے اور وہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے سیکرٹری توقیر شاہ کی طرح بننا چاہ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میری وزارت میں رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں اور مجھے کام نہیں کرنے دیا جا رہا میں یہاں کام کرنے آیا تھا اس لیے میں نے استعفیٰ  دیا۔

خیال  رہے کہ گزشتہ سال نومبرمیں بھی ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی اور وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ نے تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین سے ملاقات میں گورنرپنجاب چوہدری سرور کو کنٹرول کرنے اورمداخلت سے روکنے کی بات کی گئی تھی۔

پنجاب میں تحریک انصاف کی اتحادی جماعت مسلم لیگ ق کے پاس پنجاب اسمبلی میں 10 نشستیں ہیں جن میں چکوال سے الیکشن جیتنے والے حافظ عماریاسر بھی شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں