پی اے سی شہباز کی ڈھال ہے، فواد چوہدری



اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کو پی اے سی کو ڈھال کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، شہباز شریف کو فوری اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کیسز میں ملوث دیگر ملزموں کو بھی پی اے سی میں شامل کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نیب کے اختیارات کم کرنے کی بات نہیں کرتے، نیب کے کام میں شفافیت بہت ضروری ہے، ہم اس کو مزید با اختیار ادارہ بنانے کے حق میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 1999 میں مسلم لیگ نون نے مضبوط موقف لیا تھا کہ وہ کہیں نہیں جا رہے پھر سب نے دیکھا کہ وہ  این آوار کرکےبیرون ملک چلے گئے۔

فواد چوہدری نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے  تعین کا جائزہ لیاگیا، مسلم لیگ ن کے پہلے 6 ماہ میں مہنگائی میں 6.5 فیصد اضافہ ہوا تھا جبکہ موجودہ حکومت کے پہلے 6 ماہ میں مہنگائی میں صرف 1.8 فیصد اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ سبزیوں اور دالوں کی قیمتوں میں کمی آئی ہے جبکہ سیمنٹ، ڈیزل، بجلی اور ٹرانسپورٹ کرایوں میں اضافہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل اور سبزیوں کی قیمتوں میں واضح کمی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے، قیمتوں کے تعین اور انہیں مناسب سطح پر رکھنے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

وزیر اطلاعات نے بتایا کہ ہم قیمتوں کے حوالے سے مستحکم نظام وضع کررہے ہیں، منافع خوری پر قابو پانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گیس بلز میں اضافے پر باہر سے آڈٹ کی ہدایت کی گئی ہے، کوشش تھی 70فیصد لوگ گیس قیمتوں میں اضافے سے متاثر نہ ہوں، 23 فیصد عوام قدرتی گیس  اور باقی ایل پی جی استعمال کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ کے دور میں مہنگی گیس کا معاہدہ کیا گیا جس پر سبسڈی دینی پڑتی ہے۔

فواد چوہدری نے الزام عائد کیا کہ رضا ربانی اور مشاہد اللہ خان نے  غیر قانونی طور پر منسٹر انکلیو میں قبضہ کیا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانی ہمارا اثاثہ ہیں، ان کی ملک میں خدمات کی حوصلہ افزائی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے کو عمارتوں میں خصوصی افراد کی سہولت کیلئے اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے، اگلے مرحلے میں فنکاروں اور صحافیوں کو بھی انصاف صحت کارڈ  دیئے جائیں گے، ہیلتھ انشورنس کا جامع نظام وضع کیا جا رہا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے کو بھی ہیلتھ انشورنس اسکیم  سے فائدہ ہوگا۔

انہوں نے واضح کیا کہ کابینہ کے اجلاس میں آج علیم خان کے بارے میں بات نہیں ہوئی۔


متعلقہ خبریں